Book Name:Ghos-e-Pak ka Kirdar

اور سجدوں کی حلاوت پانے والے تھے ۔

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعَادَت  حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رِسالت ،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ،مُصطَفٰے جانِ رَحْمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ جَنّت نِشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مُجھ سے مَحَبَّت کی اور جِس نے مُجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔

 (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )

سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے بانیِ دعوتِ اسلامی،شیخِ طریقت،امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رسالے’’163 مدنی پھول ‘‘ سے لباس کے چند مدنی پُھول سُنتے ہیں ۔

فرمان ِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمہے:٭ جِنّ کی آنکھوں اورلوگوں کے سِتْرکے درمیان پَردَہ یہ ہے کہ جب کوئی کپڑے اُتارے تو  بِسْمِ اللہ کہہ لے۔ (اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط ج۲ص۵۹حدیث ۲۵۰۴) مُفَسّرِشہیرحکیمُ الاُمَّت حضر  ت  مفتی احمد یار خان  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: جیسے دیوار اور پَردے لوگوں کی نگاہ کیلئے آڑ بنتے ہیں اَیسے ہی یہاللہعَزَّ  وَجَلَّ کا ذِکْر جِنّات کی نِگاہوں سے آڑ بنے گا کہ جِنّات اس (یعنی شَرْم گاہ)کو دیکھ نہ سکیں گے۔(مراٰۃ ج۱ ص ۲۶۸ ) ٭ جو باوجودِ قُدْرَت زیْب وزِیْنَتْ کالِباس پَہَنْنا تَواضُع(یعنی عاجِزی) کے طور پر چھوڑ دے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُس کو کَرَامَت کا حُلّہ پہنائے گا۔(ابوداؤد ج۴ص۳۲۶حدیث ۴۷۷۸)٭لِباس حَلال کمائی سے ہواور جو لِباس حَرام کمائی سے حاصل ہوا ہو، اُس میں فَرْض ونَفْل کوئی نماز قبول نہیں ہوتی۔(کَشْفُ الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس لِلشَّیْخ عبدالْحَقّ الدّھلَوی ص۳۶)٭(لباس )پہنتے وَقْت سیدھی طَرَف سے شُرُوْع