Book Name:Aklaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۳۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صاحبِ خُلقِ عظیم،محبوبِ ربِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اخلاقِ كريمہ پر مشتمل ایسی بے شُمار  احادیث وواقعات  موجود ہیں کہ جنہیں سُن کر عقلیں دنگ رہ جاتی ہیں اوربُرےاَخْلاق و سخت مزاج والوں کو اپنی اصلاح کی توفیق نیز اچھے اَخْلاق،نرمی اور عَفْو و دَرْگُزر کی دولت نصیب ہوتی ہے جبکہ خُوش اَخْلاق مسلمانوں کے اَخْلاق میں مزید عمدگی اور انہیں ایمان کی تازگی میسر آتی ہے۔آئیے!بطورِ ترغیب  اخلاقِ مُصْطَفٰے کی  مزيد چند جھلکیاں ملاحظہ  كیجئے اوران کی برکتوں سے اپنے اَخْلاق کو مزین کرنے کی کوشش  كیجئے ،چُنانچہ

اَخلاقِ مُصْطَفٰے کی جھلکیاں

امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے”احترامِ مسلم“میں اَخلاقِ مُصْطَفٰے کی جھلکیوں کو کچھ یوں بیان فرماتے ہیں:٭سلطانِ دو جہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہر وقت اپنی زبان کی حفاظت فرماتے اور صرف کام ہی کی بات کرتے،٭آنے والوں کو مَحبت دیتے،ایسی کوئی بات یا کام نہ کرتے جس سے نفرت پیدا ہو،٭قوم کے معزز فرد کالحاظ فرماتے اور اُس کو قوم کا سردار مقرر فرما دیتے،٭ لوگوں  کو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے خوف کی تلقین فرماتے،٭صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی خبر گیری فرماتے، ٭لوگوں  کی اچھی باتوں  کی اچھائی بیان کرتے،بُری چیز کو بُری بتاتے اور اُس پر عمل سے روکتے،٭ ہر معاملے میں  اِعتِدال (یعنی میانہ روی)سے کام لیتے،٭لوگوں  کی اِصلاح سے کبھی بھی غفلت نہ فرماتے، ٭ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُٹھتے بیٹھتے (یعنی ہر وقت )ذِکْرُاللہ کرتے رہتے،٭ جب کہیں  تشریف لے جاتے تو جہاں  جگہ مل جاتی وَہیں  بیٹھ جاتے اور دوسروں کوبھی اسی کی تلقین فرماتے،٭ اپنے پاس بیٹھنے والے کے حُقُوق کا لحاظ رکھتے،٭آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی خدمت میں  حاضر رہنے والے ہر فرد کو یہی محسوس ہوتا کہ سرکار