Book Name:Mah e Milad Mananay Walon kay Waqiyat

        شیخِ طریقت،امیر ِاہلسُنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہفرماتےہیںکہ (میرے پیرومرشد)حضرتِ سَیِّدُنا قطبِ مدینہ (مولانا ضیاء الدین احمد مدنی قادری ) رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالیٰ عَلَیْہِ کوتاجدارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ  وَسَلَّمَ سےجُنون کی حد تک عشق تھا بلکہ یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالیٰ عَلَیْہِ فَنَافِی الرَّسُول کے منصب پر فائزتھے۔ شب وروز ذِکرِ رسول کرناہی آپ کا مَشغَلہ تھا۔اکثر (روضَۂ مبارک کی)زیارت کیلئے آنے والے لوگوں سےاِسْتِفسار فرماتےکہ آپ نعت شریف پڑھتے ہیں؟اگر وہ ہاں کہتا تو اُس سے نعت شریف سَماعت فرماتے اور خوب مسرور ہوتے،بارہابکثرت آنکھوں سےآنسو جاری ہو جاتےاورروزانہ رات کو آستانَۂ عالیہ پر محفلِ مِیلاد کا انعقاد ہوتا۔جس میں مَدَنی، تُرکی،پاکستانی، ہندی، شامی،مصری،افریقی، سوڈانی اور دُنیابھرسے آئے ہوئےزائرین شرکت کرتے۔امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہفرماتے ہیں: اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ مجھے بھی کئی بار اُس مُقدس محفِل میں نعت شریف پڑھنے کا شَرَف حاصِل ہواہے اور میں نے حضرتِ سَیِّدُنا قطبِ مدینہ رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالیٰ عَلَیْہِ کی محفِل میں ایک خاص بات یہ دیکھی کہ حُضور،اختِتام پر(بطورِ تَواضُع)دُعا نہیں فرماتے تھےبلکہ کسی نہ کسی شریکِ محفِل کو دُعاکا حکم فرمادیتے۔دُعاکے بعد روزانہ لازِمی لنگر شریف بھی ہوتا تھا۔(شرح شجریہ قادریہ رضویہ عطاریہ،ص۱۳۱-۱۳۲)

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے مسلمان چاہے مکہ مکرمہ کے ہوں یا مدینۂ منورہ یا کسی اور  ملک سے تعلُّق رکھتے ہوں، ان کے دل میں  ایمان کی علامت یعنی پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت ہوتی ہے اور وہ مدنی آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے مَحَبَّت کے اظہار کیلئے اجتماعِ میلاد  منعقد کرتے رہے  ہیں اورآئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔مگر ہمیں اجتماعِ میلادکے آداب کو بھی ملحوظ رکھنا چاہیے، جب بھی اجتماعِ میلاد میں شرکت کی سعادت نصیب ہوتوپہلےہی  اچھی طرح غسل کرلیجئے،صاف ستھرالباس پہنئے اور ہوسکے تو اچھی خوشبو بھی لگالیجئے، پھر اجتماع گاہ میں پہنچ کر جہاں جگہ مل جائے وہاں بیٹھ کرنگاہیں