Book Name:Mah e Milad Mananay Walon kay Waqiyat

سعىد مظفر رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالیٰ عَلَیْہ)انہىں قیمتی لباس پہناتے ، انعامات سے نوازتے ،وہ ہر سال محفلِ مىلاد پرتىن(3) لاکھ دِىنار خرچ کرتے تھے ، مہمانوں کے لىے مہمان خانہ ہوتا تھا، وہ ہر سال اس گھر مىں سالانہ اىک لاکھ دِىنار صَرف کرتے تھے ، تىس (30) ہزار دِىنار خرچ کرکے حَرَمَىْن شَرِىْفَىْن کے راستے دُرُست کرواتے ، ىہ صدقات ان صدقات کے علاوہ تھے، جنہىں پوشیدہ طور پر کىا جاتا تھا۔  (سبل الہدی والرشاد،ج۱،ص۳۶۲،بتغیر قلیل )

مَکَّۃُ المُکَرَّمَۃ میں محفلِ میلاد کا انعقاد

       شیخُ الحدیث حضرتِ علامہ عبد المصطفٰے اعظمی رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالیٰ عَلَیْہِ اپنی تصنیف ”سیرتِ مصطفٰے“کے صفحہ نمبر 72 پرلکھتے ہیں کہ جس مُقدَّس مکان میں حُضُورِاقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَکی ولادت ہوئی، تاریخِ اسلام میں اس مَقام کا ناممَوْلِدُ النَّبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ‘‘ (نبی کی پیدائش کی جگہ)ہے،یہ بہت ہی بابرکت مقام ہے۔مسلمان حکمرانوں اورمیلاد کی محفلیں سجانے والے بادشاہوں نے اس مُبارَک یادگار پربہت ہی شاندار عمارت بنا دی تھی،جہاں اہلِ حرمینِ  شریفین اور تمام دنیا سے آنے والے مسلمان دن رات محفلِ میلاد شریف  منعقد کرتے اور خُوب صلوٰۃ و سلام پڑھ کراُس کا نذرانہ سرکار  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَکی بارگاہ میں پیش کرتےرہتے تھے۔چُنانچہ

فرشتوں کے انوار

       مشہورمحدِّث حضرتِ سَیِّدُناشاہ وَلِیُ اللہ محدثِ دہلویرَحْمَۃُ اللہ  تَعَالیٰ عَلَیْہ نےاپنی کتاب”فیوضُ الْحرمین“میں تحریر فرمایا ہے کہ میں ایک مرتبہ اُس محفلِ میلادمیں حاضر ہوا،جو مَکَّۃُ المُکَرَّمَہ میں رَبِیْعُ الاَوَّل کی بارہویں تاریخ کومولدُالنبی(یعنی سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ  وَسَلَّمَ کی ولادت گاہ)میں منعقد ہوئی تھی، جس وقت ولادت کا ذکر پڑھا جا رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ یکبارگی(اچانک)اس مجلس سے کچھ انوار