Book Name:Faizan e Jashan e Wiladat

موتیوں کا عمامہ  اور سبز حلہ پہن کر وہ داخل ِ جنت ہوگا ،بے شمار محلات اسے عطاکیے جائیں گے اورہر محل میں  حور ہوگی ۔نبیٔ خیر الانام صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر خوب درودپڑھیے ،جشنِ ولادت مناکراسے خوب عام کیا جائے۔(مجموع لطیف  النبی  فی صیغ المولد النبوی القدسی،مولد العروس،ص۲۸۱) حافظُ الحدیث  امام ابو الخیر محمدبن عبدالرحمٰن سَخاوی  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : جشن ِولادت   منانے والوں پر اس عمل کی برکات سے فضلِ عظیم ظاہر ہوتا ہے ۔(سبل الھدی و الرشاد ،الباب الثالث عشر فی اقوال العلماء۔۔۔الخ،۱/۳۶۳)حضرت سیِّدُنا امام احمد بن محمد قسطلانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں: ’’وِلادَتِ باسعادت کے ایّام میں مَحفلِ میلاد کرنے کے خَواص(فوائد)سے یہ اَمْرمُجرَّب(یعنی تَجرِبہ شُدہ) ہے کہ اس سال اَمْن و اَمان رہتا ہے ۔اللہ  عَزَّوَجَلَّ اُس شخص پر رَحمت نازِل فرمائے جس نے ماہِ وِلادَت کی راتوں کوعید بنا لیا۔‘‘(مواھِبُ اللدُنیَّۃ،المقصد الاول، ذکررضاعہ،۱ /۱۴۸) جَشنِ میلاد مَنانے والے کے لیے بزرگوں  کے کلام میں جنَّت کی بشارت بھی ہےچنانچہ شیخِ مُحَقِّقحضرت شاہ عبدُالحقّ مُحَدِّ ث دِہلویرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: سرکارِ مَدینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی وِلادت کی رات خوشی مَنانے والوں کی جَزاء یہ ہے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّانہیں اپنے فَضل و کرم سے جَنّاتُ النَّعِیم میں داخِل فرمائے گا۔ مُسلمان ہمیشہ سے مَحفلِ میلاد مُنعَقِد کرتے آئے ہیں اور وِلادَت کی خوشی میں دعوتیں دیتے ، کھانے پکواتے اور خُوب صَدَقہ و خیرات دیتے آئے ہیں۔ خُوب خوشی کا اِظہار کرتے اور دل کھول کر خَرچ کرتے ہیں نیزآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی وِلادتِ با سعادت کے ذِکْر کا اِہتِمام کرتے ہیں اور اپنے مکانوں کوسَجاتے ہیں اور اِن تمام اَفعالِ حَسَنہ(اچھے کاموں ) کی بَرَکت سے ان لوگوں پر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی رَحمتوں کا نُزُول ہو تا ہے۔ (مَاثَبَتَ مِنَ السُّنّة ص۷۴ ملخصاً)علماء ومحدثین کےفرامین: *حضرت سَيّدناامام عبد ُالرّحمٰن ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتےہیں:اس فعل (یعنی جشنِ ولادت منانے)میں شیطان کی تذلیل  اور اہلِ ایمان کی تقویت کے سوا کچھ نہیں۔(سبل الھدی و الرشاد ،الباب الثالث عشر فی اقوال العلماء۔۔۔الخ، ۱/۳۶۳) *امام جلال الدین عبدالرحمٰن سیوطی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :جشنِ ولادت منانے والا ثواب پاتا ہے کہ اس میں   نبی ٔکریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی تعظیم  اور ولادت ِباسعادت پر خوشی و شادمانی کا اِظہار ہے ۔(الحاوی للفتاوی،حسن المقصدفی عمل المولد،۱/۲۲۲) * شارح ِبخاری حضرت  سیدنا احمدبن حجر عسقلانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں :ہمارے حق میں مُستحب ہے کہ جشنِ ولادت پر اظہارِ شکر کے لیے اجتماع کریں ،کھانا کِھلائیں اور  اسی طرح کی دیگر نیکیاں  اور اظہار ِمسر ت وسرور بجالائیں۔(الحاوی للفتاوی،حسن المقصدفی عمل المولد،۱/۲۳۰)*حضرت سَيّدنا ابوموسیٰ زرہونی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کوخواب میں نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی زیارت  ہوئی تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنےمیلاد کی خوشی میں اہتمام کرنےکے متعلق عرض کیا تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:مَن فَرِحَ بِنَا فَرِحنَا بِہ یعنی جو ہم سے خوش ہوتا ہے ہم اس سے خوش ہوتے ہیں۔(سبل الھدی و الرشاد ، الباب الثالث عشر فی اقوال العلماء۔۔۔الخ،۱ /۳۶۳) *امیرِاہلسنّت بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالےصبحِ بہاراں سےخلاصۃًمنتخب مدنی پھول ملاحظہ کیجیے: Ĝ1Ęہمارے پیارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پیر شریف کو روزہ رکھ کر اپنا یومِ ولادت مناتے رہے۔ آپ بھی یادِ مصطَفٰے میں ۱۲ ربیعُ الاول شریف کو روزہ رکھ لیجیے۔ Ĝ 2 Ę گیارہ کی شام کو ورنہ12ویں شب کو غسل کیجئے۔ہوسکے تو اس عیدوں کی عید کی تعظیم کی نیّت سےضرورت کی تمام چیزیں نئی خرید لیجیے۔ Ĝ3 Ęجشن ِولادت کی خوشی میں کوئی بھی ایسا کام مت کیجیے جس سے حقوقُ العباد پامال ہوں۔ Ĝ4 Ęتمام اسلامی بھائی  اور اسلامی بہنیں جشنِ ولادت کی خوشی میں سنتوں کے مطابق زندگی گزارنے کی نیت کر لیجیے۔ Ĝ5 Ęجشنِ ولادت کی خوشی میں مسجدوں گھروں اور دکان پر سبزسبز پر لہرائیے ،خوب چراغاں کیجیےلیکن بجلی فراہم کرنے والے ادارےسےرابطہ کرکےجائزذرائع سے چراغاں کرنے کی ترکیب بنائیے ۔ Ĝ6 Ęجلوس میں حتی الامکان باوضو رہیےاورنماز ِباجماعت کی پابندی کا خیال رکھیے۔(مزید معلومات کےلیے امیرِاہلسنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالےصبحِ بہاراں کا مطالعہ کیجیے۔)

نیکیوں پر استقامت پانے اورسنّتوں بھری زِنْدَگی گزارنے کے لئے دعوتِ اِسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہو جائیے۔