Book Name:Tilawat e Quran ki Barkatain

خاص بندے فرمایا گیا،نیز جس شخص نے رِضائے الٰہی کے لئے قرآنِ کریم کی تلاوت کی ہوگی، بروزِ قیامت اسے نہ تو  کسی قسم کی گھبراہٹ ہو گی اور نہ  ہی ان سے حساب لیا جائے گا۔ذرا غورتو فرمائیے کہ اتنے اِنْعاما ت واِکْرامات کے باوُجُو د اس کلامِ مجید کی تلاوت نہ کرنا کیسی  محرومی کی بات ہے ۔

جبکہ ہمارے اَسلافِ کرامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام کوتلاوتِ قرآنِ کریم کا ایسا شغف تھا کہ وہ ایک  ایک آیتِ مُبارَکہ میں  خُوب غوروفکر کرتے اور اِنْتہائی ذوق  وشوق کیسا تھ تلاوت کیا کرتے ۔چُنانچہ ایک بُزرگ فرماتے ہیں  میں ایک سُورت شُروع کر تا ہوں  اور اس میں ایسی بات کا مُشاہدہ کرتاہوں کہ صُبح تک کھڑا رہتا ہوں اور وہ سُورت مکمل نہیں ہوتی(احیاء العلوم ص۸۵۲)،ایک اور بُزرگ کے بارے میں منقول ہے، فرماتے ہیں : جس آیتِ مُبارَکہ کو میں سمجھے بغیر بے توجُّہی سے پڑھتا ہوں ،اسے باعثِ ثواب نہیں سمجھتا۔(احیاء العلوم ص۸۵۲)حضرت سَیِّدُنا سلیمان دارانی  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں قرآنِ کریم کی کوئی آیت پڑھتا ہوں تو چار پانچ راتیں اسی  میں غور وفکر کرتے گُزرجاتی ہیں اگر میں خُود اس میں غور وفکر کرنا نہ  چھوڑوں تو دوسری آیت کی نوبت ہی نہ آئے ۔(احیاء العلوم ص۸۵۲)اَمِیْرُ المؤمنین حضرت سَیِّدُنا عُثمان غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  اس کثرت سے تلاوت فرماتے تھے کہ اس کے سبب آپ کے پاس دو مُصْحف شریف(قرآنِ کریم) شہید ہوگئے تھے، کئی صحابۂ کرام عَلَیۡہِمُ الرِّضۡوَان  دیکھ کر قرآنِ پاک پڑھتے اور کوئی دن قرآنِ پاک کو دیکھے بغیر گُزارنا ناپسند کرتے تھے۔(احیاء العلوم ،ص۸۴۳) 

یااللہ عَزَّوَجَلَّ عاشقانِ قرآن کا صدقہ، ہمیں عاشقِ قرآن بنا دے، کاش! قرآن دیکھے بغیر، قرآن پڑھے بغیر ہمیں چین ہی نہ آئے۔آمین

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! یاد رکھئے!تلاوتِ قرآن سب سے بہتر عبادت ہے،نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا ’’ اَفْضَلُ عِبَادَۃِ اُمَّتِیْ قِراءَۃُ الْقُرْاٰنِ یعنی میری اُمَّت کی افضل عبادت