Book Name:Ilm-e-Deen Ki Fazilat Wa Ahmiyat

ہمارے طلباء نمازِ پنجگانہ کے علاوہ دیگر نوافل بھی پڑھتے ہیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمارے متعدّد طلباء ملکر صلوٰۃ التّوبہ، تہجّد، اشراق اور چاشت کی نمازوں کا اہتمام کرتے ہیں۔ ہزاروں طلباء مدنی انعامات کے کارڈ بھر کر جمع کرواتے ہیں، بے شمار طلباء مدنی قافلوں میں سفر کرتے ہیں، کئی ایسے ہیں جن کی مدارس و جامعات کے اطراف میں دعوت اسلامی کا مدنی کام کرنے کی ذمّہ داریاں ہیں اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ انہوں نے بے شمارمساجد کو سنبھالا اور آباد کیا ہوا ہے۔اَللّٰھُمّ زِدْ فَزِدْ ثُمَّ زِد۔ یعنی اے اللہ  بڑھا اور بڑھا پھر بڑھا۔ (فیضانِ سُنّت صفحہ۵۸۹،ملتقطاً)

شیطانی وسوسے اور ان کا علاج

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!غور کیجئے! عِلْمِ دِین  کے حُصُول کی برکت سے نہ صرف اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے مَدَنی حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رضاحاصل ہوتی ہے بلکہ اس کے نیک بندے بھی طالبِ عِلْمِ دِیْن سے مَحَبَّت کرتے ہیں۔لہٰذا آپ بھی ہمت کیجئے اور اپنے بچوں کو دعوتِ اسلامی کے جامعات میں داخل کروائیےاورخوش نصیبوں کی فہرست میں اپنا اور اپنے بچوں کا نام داخل کروائیے۔ اپنے بچوں کو علمِ دین سے محروم کرکے دنیوی تعلیم دلوانے کا مقصد زیادہ سے زیادہ دنیاوی مال کا حصول ہوتا ہے اور والدین یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ہماری اولاد دینی تعلیم کی طرف مائل ہوئی تو  مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ اس کا مستقبل تاریک ہوجائے گا، یہ گھر کیسے بسائے گا اور  کس طرح اسے چلائے گا، چند ہزار روپوں میں اپنی خواہشات کو کیسے پورا کرسکے گا اَلْغَرَض! اس طرح کے بےشمار شیطانی وسوسے آتے ہیں جس کی بنا پر بعض لوگ اپنے بچوں کومستقل دینی تعلیم دلوانے سے محروم رہ جاتے ہیں۔اولاًایسے والدین کی خدمت میں عرض ہے کہ ایک مُسَلمان جب بھی کوئی کام کرے اس کا مقصد حصولِ دنیا کے بجائے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رضا کا حصول ہو اور خاص کر عِلْمِ دِین سیکھنے کے معاملے میں تو خالص رضائے الٰہی کی ہی نیت ہونی چاہیے  اور جہاں تک مال و دولت کا تَعَلُّق ہے تو یہ بات اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے کرم سے بہت بعید ہےکہ وہ