Book Name:Shair-e-Khuda Kay Roshan Faislay

سُنّتوں کی مدنی بہار آجائے،دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں مساجد کو آباد کرنے کے ساتھ ساتھ نئی مساجد بنانے کا سلسلہ بھی جاری وساری ہے،اس وقت بھی ملک و بیرونِ ملک مجلس خدام المساجد کے تحت سینکڑوں مساجد زیرِ تعمیر ہیں،سینکڑوں مساجد بن چکی ہیں،جن میں باقاعدہ نمازیں پڑھائی جارہی ہیں،تِلاوتِ قرآن اوردُرود و سلام کی صدائیں بُلند ہو رہی ہیں۔ہمیں بھی چاہیے کہ مساجد کوآباد کرنے کے ساتھ ساتھ زیرِ تعمیر مساجد کے اخراجات میں حسبِ توفیق اپنا حصہ شامل کرنے کی سعادت حاصل کریں۔اللہ تبارک وتعالیٰ ہمیں دِل کھول کر اپنی راہ میں خرچ کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔اٰمین

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہر حال میں صَدَقہ کرو

اَمِیْرُالمُؤمنین حضرت سیِّدُنا عَلِیُّ الْمُرتضٰی،شیرِخُداکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمفرماتے ہیں:اگر تمہارے پاس دُنیا کی دولت آئے تو اُس  میں سے کچھ خَرْچ کرو کیونکہ خَرْچ کرنے سے وہ ختم نہیں ہوجائے گی اور اگر دُنیا کی دولت تم سے مُنہ پھیر کر جانے لگے تو بھی اُس میں سے کچھ خَرْچ کرو کیونکہ  اُس نےباقی نہیں رہنا۔([1])

مجھ کو دُنیا کی دولت نہ زَر چاہئے

شاہِ کوثر کی میٹھی نظر چاہئے

(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص513)

حضرت سیِّدُناحُذَیفہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: دِیْن کے گُناہ گاراور زندگی میں لاچار و بدحال بہت


 



[1] احیاء العلوم،۳/۷۳۸