Book Name:Maut aur Qabr ki Tayyari

          حضرت سَیِّدُنا براء بن عازب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ ایک انصاری صحابی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے جنازے میں گئے۔ نبیِ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کبھی آپ آسمان کی طرف دیکھتے کبھی زمین کی طرف، آپ نے 3 مرتبہ اسی طرح نظریں اُٹھاکر جھکائیں اور پھر بارگاہِ الٰہی عَزَّ  وَجَلَّ میں دُعا کی: اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ یعنی اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !میں عذابِ قبرسے تیری پنا ہ چاہتا ہوں۔(المستدرک، کتاب الایمان، باب مجیء ملک الموت عند قبض الروحالخ، ۱/۱۹۹،حدیث: ۱۱۴،ملتقطاً)

براءَت دے عذابِ قبر سے  نارِ جہنّم سے

مہہِ شعبان کے صدْقے میں  کر فضل و کرم مولیٰ

گُنہ کرتے ہوئے گر مَر گیا تو کیا کروں گا میں

بنے گا ہائے میرا کیا کرم فرما کرم مولیٰ

(وسائل ِ بخشش مرمم،ص97)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! قبر کے عذاب سے بچنے کے لئے دعاکے ساتھ ساتھ  قبروحشر میں عذابِ الٰہی عَزَّ  وَجَلَّ سے نجات دلانے والے اعمال بھی کرتے رہنا چاہئیں۔ آئیے اس بارے میں 2 احادیثِ مبارکہ سُنتے ہیں۔

قَبْر میں مدد کرنے والے اعمال

          حضرتِ سیِّدُنا ابوہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: جب (مومن ) مُردے کو قبر میں رکھا جاتا ہے تو(عذاب کی روک تھام کے لئے )نماز اس کے سر کی جانب،زکوٰۃ دائیں جانب ،روزہ بائیں جانب ،صدقہ، صلہ رحمی اور لوگوں کے ساتھ حُسْنِ سلوک سے پیش آنا پاؤں کی جانب سے آجاتے ہیں۔پس جب