Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

سال حج کو جاتے ، ایک سال غزوہ میں تشریف لے جاتے اور ایک سال علمِ دین کا درس دیتے تھے، ایک مرتبہ غزوہ میں تشریف لے گئے، وہاں کُفّار کا قلعہ فتح نہیں ہو رہا تھا، تو آپ رات کو اس فکر میں سو گئے، خواب میں دیکھا کہ حضورِ اقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرما رہے ہیں: اے عبداللہ! کس فکر میں ہو؟عرض کی: یارسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم !یہ قلعہ فتح نہیں ہو رہا ہے۔اس فکر میں ہوں۔ حضور سیدِعالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ وضو مِسواک کے ساتھ کیا کرو، حضرت سیدنا عبداللہ بن مبارکرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ خواب سے بیدار ہوئے، مِسواک کے ساتھ وضو کیا اور نمازیوں کو بھی مسو اک کاحکم دیا ، قلعہ کے نگرانو ں نے قلعہ کے اوپر سے غازیوں کو مِسواک کرتے دیکھا ، تو اللہتعالیٰ نے ان کے دلوں میں ایک خوف ڈال دیا، وہ نیچے گئے اور قلعہ کے سرداروں سے کہا کہ یہ فوج جو آئی ہے یہ لوگ آدم خور معلوم ہوتے ہیں، دانتوں کو تیز کر رہے ہیں تاکہ ہم پر فتح پاکر ہمیں کھائیں، اللہتعالیٰ نے یہ دہشت ان کے دلوں میں بٹھا دی اور مسلمانوں کے پاس قاصد بھیجا کہ تم مال چاہتے ہو یا جان ؟ حضرت سیدناعبداللہ بن مبارکرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: نہ مال چاہیے نہ جان، تم سب اسلام قبول کر لو تو چھٹکارہ پا لو گے، اس سُنّت کی برکت سے وہ سب مسلمان ہو گئے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ایک سنت پر عمل کی برکت سےنہ صرف مسلمانوں کو کامیابی حاصل ہوئی  بلکہ دشمن ہی مسلمان ہوکراپنا ہوگیا ۔ یقیناً ہماری فتح اور کامیابی حضورِ اقدسصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پیارے طریقوں اور سُنّتوں میں ہے، اگر ہم چاہتے ہیں کہ مِلّتِ اسلامیہ کی کھوئی ہوئی شان وشوکت او رغلبہ بحال ہوجائے تو اس کے لئے ہمیں حضور پُرنور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی  ایک ایک سُنّت کو اپناناہوگا ۔اللہعَزَّ  وَجَلَّ  حضور نبیِ  کریم،محبوبِ ربِّ عظیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اِطاعت وفرمانبرداری کاپابندبنانے کے لیے پارہ 21سُورہ ٔاحزاب کی آیت نمبر 21میں