Book Name:Imam Ghazali رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ bator Hakeem Ul Ummat
ساتھ اُس پر عمل کرتے، یہاں تک کہ اللہ پاک نے آپ کو مقصُود تک پہنچا دیا۔([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ اولیاء! اے امام غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے چاہنے والو! غور کیجئے! امام غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ جیسے ماہِر عالِمِ دین کو بھی راہِ طریقت میں کامیابی کے لئے پیر کی ضرورت ہے تو ہمیں کتنی ضرورت ہو گی؟ اللہ کریم پارہ 6، سورۃ المائدہ، آیت:35 میں ارشاد فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ابْتَغُوْۤا اِلَیْهِ الْوَسِیْلَةَ
(پارہ6،سورۃالمائدۃ:35)
ترجمہ کنز الایمان: اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ تلاش کرو۔
حکیم الاُمَّت، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس آیت کے تحت فرماتے ہیں: ہر چیز کی تلاش کے لئے دروازے الگ ہیں، ہر سودے کی جستجو کے لئے بازار دوکانیں جدا ہیں، اس چیز کی تلاش میں ان دروازوں، ان دوکانوں، بازاروں میں جانا پڑتا ہے، خدا تعالیٰ کو ڈھونڈو حضور صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کے دروازے پر اور حضور صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کو ڈھونڈو حضراتِ اولیاء اللہ کے دروازوں پر۔([2]) مزید فرماتے ہیں: اس آیت میں تقوی کے بعد وسیلہ کی تلاش کا حکم دے کر بتایا گیا کہ کوئی متقی تقویٰ کے کسی درجہ پر پہنچ کر وسیلے سےبےنیاز نہیں ہو سکتا، لہٰذا کوئی متقی مسلمان یہ نہ سمجھے کہ میں تو متقی ہو گیا اب مجھے اللہ تَعَالیٰ تک پہنچنے کے لئے کسی وسیلہ کی ضرورت نہیں، جیسےہر مومن اَعْمَال و تقویٰ کا حاجت مند ہے یونہی ہر متقی وسیلہ کا محتاج ہے۔ ([3])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد