Safr e Haj Key Adab

Book Name:Safr e Haj Key Adab

حدیث پاک :محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنِی سلطان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشاد فرمایا: زَوٰی لِیَ الْاَرْضَ میرے لیے  زمین سمیٹ دی گئیفَرَاَیْتُ مَشَارِقَہَا وَ مَغَارِبَہَا پس میں نے زمین کے مشرق و مغرب دیکھ لیے ۔

مختصر شرح:سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے میرے آقا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی...!! بیٹھے مدینے شریف میں ہیں، دیکھ ساری زمین رہے ہیں۔ یہی تو ہمارا حاضِر و ناظِر کا عقیدہ ہے کہ محبوبِ ذیشان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  گنبدِ خضریٰ میں تشریف فرما ہیں اور ساری زمین کو اپنے سامنے ملاحظہ فرما رہے ہیں۔ اعلیٰ حضرت  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے کہا تھا:

شش جَہت سمتِ مقابِل روز و شب ایک ہی حال

دُھوم       وَالنَّجْم          میں         ہے       آپ         کی       بینائی     کی([1])

وضاحت: سمتِ مقابِل: یعنی سامنے کی طرف۔ یہ ہم جیسے عام لوگ ہیں، ہمیں صِرْف وہی چیز نظر آتی ہے جو ہماری آنکھوں کے سامنے ہو مگر نگاہِ مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلہٖ و َسَلَّم  کا یہ کمال ہے کہ آپ اُوپر، نیچے، دائیں، بائیں، آگے پیچھے ہر طرف دیکھتے ہیں، 6 کی 6 سَمْتوں(یعنی دائیں،بائیں، اوپر، نیچے،آگے،پیچھے) آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلہٖ و َسَلَّم  کیلئے ایسے ہیں جیسے عام آنکھ کے لئے سامنے کی سَمْت ہوتی ہے اور یہ ایسا نہیں کہ کسی وقت ہوتا ہے بلکہ دِن رات، ہر وقت، ہر آن آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلہٖ و َسَلَّم  کی نگاہِ پاک کا یہی کمال ہے۔ اگر اس کی دلیل دیکھنی ہو تو پارہ:27،سورۂ وَ النَّجْم پڑھ لو، اللہ پاک نے اس سورت میں اپنے مَحْبُوب   صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلہٖ و َسَلَّم  کی دیکھنے کی قُوت کا کمال بیان فرمایا ہے۔

حدیث پاک :خیر! آگے حدیثِ پاک سنیئے! پیارے مَحْبُوب   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: جہاں تک میں نے زمین کو دیکھا، وہاں وہاں تک میری اُمّت کا پرچم لہرائے گا۔


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:154۔