Book Name:Makkah Sharif Ke Fazail
کے رَبّ ہونے کا جیسا اِظْہار محبوبِ ذِیْشان صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر ہے، ایسا اِظْہار کسی اور پر نہیں ہے۔ وہ رَبّ تو میرا بھی ہے لیکن جیسے کمالات مَحْبوب صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو عطا ہوئے، مجھے تو اُن کا ذَرَّہ بھی نصیب نہیں ہے *میری آنکھ یہ ہے کہ دِیوار کے پیچھے نہیں دیکھ سکتی، وہ فرش پر بیٹھ کر عرش کو دیکھتے ہیں*میرا ہاتھ 4فِٹ کے فاصِلے پر رکھی چیز تک نہیں پہنچتا، مَحْبوب صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم زمین سے ہاتھ بڑھائیں تو جنّت کے پھلوں تک پہنچتا ہے([1]) *میں چند میٹر کے فاصلے سے نہیں سُن سکتا، مَحْبوب صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے مبارَک کان لاکھوں کلومیٹر دُور کی آوازیں بھی سَماعت فرماتے ہیں بلکہ سب جانے دیجیے!([2]) مَحْبوب صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بچپن مبارَک میں یہ شان ہے کہ چاند اشاروں پر چلتا ہے۔([3])
چاند جُھک جاتا جدھر اُنگلی اُٹھاتے مَہْد میں
کیا ہی چلتا تھا اِشاروں پر کھلونا نُور کا([4])
ہماری ہزاروں سال کی زندگی ہو اور ساری ہی عِبَادت میں گزار دیں، پِھر بھی اِس رُتبے کے قریب کو بھی نہیں پہنچ سکتے۔ پتا چلا؛ اللہ پاک کے رَبّ ہونے کا جیسا اِظْہار مَحْبوب صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر ہو رہا ہے، ویسا اِظْہار کسی پر بھی نہیں ہوا۔ اِسی لیے اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں بار بار فرمایا: رَبُّکَ! رَبُّکَ! رَبُّکَ ! اے مَحْبوب صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! *آپ کے رَبّ نے فرمایا *آپ کے رَبّ نے قرآن اُتارا *آپ کا رَبّ نعمتیں دیتا ہے *آپ کا رَبّ حکمت والا ہے *آپ کا رَبّ عِلْم والا ہے۔ یعنی اللہ پاک نے اپنے رَبّ ہونے کی
[1]...مسلم، کتاب الکسوف، باب ما فرض علی النبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم...الخ، صفحہ:325، حدیث:904 ماخوذاً ۔
[2]... مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین و قصرھا، باب باب فضل الفاتحہ... الخ، صفحہ:290، حدیث:806 ماخوذاً ۔
[3]...خصائص الکبریٰ، باب مناغاتہ للقمر وھو فی مھدہ، جلد:1، صفحہ:91 ماخوذاً۔
[4]...حدائقِ بخشش، صفحہ:249۔