Makkah Sharif Ke Fazail

Book Name:Makkah Sharif Ke Fazail

لُوط کی پُوری بستی کو آسمان کی طرف اُٹھا کر اُلٹا کر کے زمین پر پھینک دیا گیا، ایسے کئی عذابات مختلف قوموں پر آتے رہے مگر جب سے مَحْبوبِ کریم  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  دُنیا میں تشریف لے آئے، ایسے عذابات آنا بند ہو گئے بلکہ مزے کی بات تو یہ ہے کہ کفّارِ مکّہ نے باقاعِدہ دُعائیں کی: اے اللہ! ہم پر پتھر برسا دے، ہم پر دَرْدناک عذاب اُتار دے مگر اللہ پاک نے صاف فرمایا دیا:

وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُعَذِّبَهُمْ وَ اَنْتَ فِیْهِمْؕ- (پارہ:9، الاَنْفَال:33)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور اللہ کی یہ شان نہیں کہ انہیں عذاب دے جب تک اے حبیب! تم اِن میں تشریف فرما ہو۔

یہ مَحْبوب  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن ہونے کا ایک نظّارہ ہے۔ اعلیٰ حضرت  رحمۃُ اللہِ علیہ  لکھتے ہیں:

اَنْتَ فِیْہِمْ نے عَدُو کو بھی لیا دَامَن میں                           عیشِ جاوَیْد مبارَک تجھے شیدائی دوست([1])

وضاحت: اللہ پاک نے  وَ اَنْتَ فِیْهِمْؕ    (اے حبیب! تم اِن میں تشریف فرما ہو) فرما کر غیر مسلموں پر عذاب نہ بھیجا، معلوم ہوا؛ محبوب  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی رحمت نے غیر مسلموں کو بھی دُنیوی عذاب سے بچا رکھا ہے، لہٰذا اے عاشقِ رسول...!!  تجھے مبارَک ہو، تُو صِرْف دُنیوی عذاب سے نہیں بچا، عشقِ رسول کے صدقے آخرت کے عیش و آرام کا بھی حقدار ہو گیا ہے۔

محبوبِ کریم  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی اِسی شان کا فیضان مکّہ شریف کو بھی مِلا ہے۔ جو یہاں آجاتا ہے، اُسے اَمن نصیب ہو جاتا ہے۔

قومِ ثمود جن کی طرف حضرت صالحِ  علیہ السَّلام  کو نبی بنا کر بھیجا گیا۔ اِن کے مُطالبے پر


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:63۔