Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

پیارے اسلامی بھائیو!غارِ ثور میں قیام کے دوران بعض انوکھے واقعات بھی پیش آئے۔ سُلْطَانُ الْمُفَسِّرِین حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہے کہ اس قیام کے دوران ایک وقت حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو سخت پیاس لگی، آپ نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا۔رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: غار کے اندر تک جاؤ!  (وہاں پانی موجود ہو گا)، جاؤ! پِی آؤ! حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ اُٹھے اور غار کے اندر کی طرف چلے گئے۔وہاں آپ کو پانی مِلا، جو شہد سے زیادہ میٹھا، دودھ سے زیادہ سفید اور مشک سے زیادہ خوشبودار تھا۔ صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے پانی پیا اور واپس آ گئے۔ سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اے ابوبکر! میں تمہیں ایک خوشی کی بات بتاؤں؟عرض کیا:میرے ماں باپ آپ پر فِدا ہوں،کیوں نہیں (ضَرور ارشاد فرمائیے)!آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اللہ پاک نے جنّت کی نہروں پر مقرر فرشتے کو فرمایا کہ وہ جنّت الفردوس کی ایک نہر غار کے اندر نکال دے تاکہ ابو بکر پانی پی سکے۔

یہ خوشخبری(Good News)سُن کر حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے حیرت سے عرض کیا: کیا اللہ پاک کے ہاں میری اتنی قدر ہے؟ فرمایا: ہاں! بلکہ اس سے بھی زیادہ ہے۔ (اے ابوبکر!) اس ذات کی قسم  جس نے مجھے سچا نبی بنا کر بھیجا! تم سے بغض و حسد رکھنے والا چاہے 70 نبیوں کی نیکیوں کے برابر نیکیاں لے آئے، ہر گز جنّت میں نہیں جائے گا۔([1])

تُو ہے آزاد سَقر سے تیرے بندے آزاد              ہے یہ سالِکؔ بھی ترا بندۂ بےزر صِدِّیق!([2])

وضاحت: اے پیارے صِدِّیقِ! اے یارِ غارِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! آپ جہنّم سے آزاد


 

 



[1]...تاریخِ مدینہ دمشق،  جلد:30، صفحہ:150۔

[2]...دیوانِ سالک،صفحہ:72 ۔