Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar
ہیں، آپ کے غُلام، آپ کے چاہنے والے بھی آپ کے صدقے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! جہنّم سے آزادی پائیں گے اور الحمد للہ! یہ سالِکؔ (یعنی مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ) بھی آپ کا سچّا عاشق اور غُلام ہے۔
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!کیا شان ہے حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی...!! الحمد للہ! میرے آقا حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ اللہ پاک کے بھی پیارے ہیں، اللہ کے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کے بھی پیارے ہیں، رَبِّ قدیر کی بارگاہ میں آپ کا یہ مقام ہے کہ آپ کو پیاس لگے تو جنّتی نہروں کا رُخ دُنیا کی طرف موڑ دیا جاتا ہے۔
بہتری جس پہ کرے فخر وہ بہتر صِدِّیق سروری جس پہ کرے ناز وہ سروَر صِدِّیق
سارے اَصْحابِ نبی تارے ہیں اُمَّت کے لیے ان ستاروں میں بنے مہرِ مُنَوَّر صِدِّیق([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اس ایمان افروز روایت سے ہمیں ایک سبق بھی سیکھنے کو ملتا ہے، میرے اور آپ کے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کیا فرمایا؟ اے ابو بکر! تم سے بغض رکھنے والا اگرچہ 70 نبیوں کی نیکیوں کے برابر نیکیاں لے آئے، تب بھی جنّت میں نہیں جا سکے گا۔
اللہُ اکبر! کیسی عبرت کی بات ہے...!! صِرْف ایک نبی عَلَیْہِ السَّلام کی نیکیوں کے برابر بھی نیکیاں کسی کی نہیں ہو سکتیں تو 70 نبیوں کی نیکیوں کے برابر نیکیاں کیسے ہو سکتی ہیں، نبی آخر نبی ہیں، اُن کے برابر نیک اَعْمال بھلا کون کر سکے گا، ہم جیسے گنہگار تو دُور کی بات بڑے بڑے اَوْلیاءُ اللہ کی نیکیاں بھی نبیوں کی نیکیوں کے برابر نہیں ہو سکتیں...!! مگر عبرت کی بات دیکھئے!بِالفرض اگر کوئی اتنی نیکیاں کر بھی لے لیکن اُس کے دِل میں