Insan Khasary Mein Hai

Book Name:Insan Khasary Mein Hai

اللہ پاک سے ڈرتا بھی رہے جبکہ سب سے زیادہ جاہِل وہ ہے جو گُنَاہ کرے ، پِھر بھی خود کو عذاب سے محفوظ سمجھے۔ یہ عبرت انگیز جواب سُن کر عبد الملک بن مروان پر رِقّت طاری ہو گئی ، اتنا روئے ، اتنا روئے کہ آنسوؤں سے کپڑے تَر ہو گئے۔ پِھر کہا : اے منصور ! خُدا کی قسم ! آپ نے درست کہا۔ پِھر بولے : اے منصور ! قرآنِ کریم کی کوئی آیت سُنائیے !  حضرت منصور بن عمّار رحمۃُاللہ علیہ  نے یہ آیتِ کریمہ تلاوت کی :

یَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَیْرٍ مُّحْضَرًا ﳝ- وَّ مَا عَمِلَتْ مِنْ سُوْٓءٍۚۛ-تَوَدُّ لَوْ اَنَّ بَیْنَهَا وَ بَیْنَهٗۤ اَمَدًۢا بَعِیْدًاؕ-وَ یُحَذِّرُكُمُ اللّٰهُ نَفْسَهٗؕ-وَ اللّٰهُ رَءُوْفٌۢ بِالْعِبَادِ۠(۳۰)   (پارہ : 3 ، آلِ عمران : 30)

ترجمہ کنزُ العِرْفان : (یاد کرو)جس دن ہر شخص اپنے تمام اچھے اور بُرے اعمال اپنے سامنے موجود پائے گا تو تمنا کرے گا کہ کاش اس کے درمیان اور اس کے اعمال کے درمیان کوئی دور دراز کی مسافت (حائل)ہو جائے اور اللہ تمہیں اپنے عذاب سے ڈراتا ہے اور اللہ بندوں پر بڑا مہربان ہے۔

 یہ آیتِ کریمہ سُن کر عبدُ الْمَلِک بن مَرْوَان پر خوفِ خُدا کا غلبہ ہو گیا ، بولے : اے منصور ! تم نے مجھے مار ڈالا۔یہ کہتے ہی غش کھا کر گِرے اور بےہوش ہو گئے۔ پِھر جب اِفاقہ ہوا تو بولے : اے منصور ! اللہ پاک کا فرمان ہے :

وَ یُحَذِّرُكُمُ اللّٰهُ نَفْسَهٗؕ-   (پارہ : 3 ، آلِ عمران : 30)

ترجمہ کنزُ العِرْفان : اور اللہ تمہیں اپنے عذاب سے ڈراتا ہے۔

اس کا کیا مطلب ہے ؟ فرمایا : اس کا مطلب ہے کہ اللہ پاک تمہیں اپنی پکڑ اور عذاب