Mareez Ki Ayadat Kijiye

Book Name:Mareez Ki Ayadat Kijiye

وسوسہ آئے کہ یہ ہماری پریشانی پر خوش ہو رہا ہے *مریض کے پاس جا کر اُس کی طبیعت پوچھئے اور اُس کے لئے صحت و عافیت کی دُعا کیجئے *مریض کے سامنے ایسی باتیں   کرنی چاہئیں   جو اس کے دل کو بھلی معلوم ہوں   ، بیماری کے فضائل اور اللہ پاک کی رَحمت کے تذکرے کیجئے تاکہ اس کا ذِہن ثوابِ آخرت کی طرف مائل ہو اور وہ شکوہ و شکایت کے الفاظ زبان پر نہ لائے* عیادت کرتے ہوئے موقع کی مناسبت سے مریض کو نیکی کی دعوت بھی پیش کیجئے خصوصاً نَماز کی پابندی کا ذہن دیجئے کہ بیماریوں   میں   کئی نمازی بھی نمازوں   سے غافل ہو جاتے ہیں *مریض کے پاس زیادہ دیر تک نہ بیٹھئے اور نہ شوروغل کیجئے ہاں   اگربیمار خود ہی دیر تک بٹھائے رکھنے کا خواہش مند ہو تو ممکنہ صورت میں   آپ اُس کے جذبات کا اِحترام کیجئے * بعض لوگوں   کی عادت ہوتی ہے کہ مریض یا اُس کے نمائندے سے ملتے ہیں   تو کچھ نہ کچھ علاج بتاتے ہیں اور بعض تو مریض سے اِصرار کرتے ہیں   کہ میں   جو علاج بتا رہا ہوں   وہ کرلو، فُلاں   دوا لے لو، ٹھیک ہو جاؤ گے! مریض کو چاہئے کہ ہرکسی کا بتایا ہوا علاج نہ کرے،کہ نیم حکیم خطرۂ جانکسی کا بتایا ہوا علاج کرنے سے پہلے اپنے طبیب سے مشورہ کر لے۔ خبردار! جو طبیب نہ ہونے کے باوجود علاج بتاتے رہتے ہیں،   وہ اِس سے باز رہیں   ۔

اللہ پاک ہم سب کو آپس میں اتفاق و اتحاد کے ساتھ رہنے، ایک دوسرے کا غم بانٹنے اورمریضوں کی عیادت کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔