Book Name:Wo Hum Mein Se Nahi
مِنَّا یعنی جس نے ہمارے ساتھ دھوکا کیا وہ ہم سے نہیں۔([1]) یعنی جس نے مسلمانوں کو دھوکا دیا، وہ ہماری جماعت میں سے نہیں)۔([2])
اے عاشقان ِ رسول! یہ بھی ہمارے معاشرے کا ایک سیاہ پہلو ہے، آج کل دھوکا اتنا عام (Common) ہو چکا ہے کہ بس... اللہ پاک کی پناہ! دھوکا دینے کے ایسے ایسے انداز ہیں کہ بیان کرتے ڈر لگتا ہے * کاروبار (Business) میں دھوکا * ناپ تول میں دھوکا * اَصْل (Original) بتا کر نقل (Fake) چیزیں بیچ دی جاتی ہیں * ایک نمبر بتا کر دو نمبر چیزیں دے دی جاتی ہیں * موبائل کے ذریعے دھوکا دیا جاتا ہے * ایسی موبائِل ایپلی کیشنز موجود ہیں، جن میں دھوکا دیا جاتا ہے * جُھوٹی کہانیاں سُنا کر * اپنی طرف سے دُکھ بھری داستان بنا کر، لوگوں کو سُنا کر مال بٹور لیا جاتا ہے * چند منٹس کی کال کرنے کے لئے موبائِل لیتے ہیں اور ایسے فنکشنز (Functions) استعمال کر لیتے ہیں کہ آدمی کا مال لُٹ چکا ہوتا ہے، اسے خبر تک نہیں ہوتی غرض کہ دھوکا دینےکےایسے ایسے انداز آگئے ہیں کہ اچھے بھلے آدمی کا دماغ خراب کر کے اسے لُوٹ کر لے جاتے ہیں۔ وہ اپنے ہاتھوں سے اپنی جمع پُونجی (Savings) حوالے کر دیتا ہے اور اسے خبر تک نہیں ہوتی۔
یہ دھوکا دینے والے لوگ رَبِّ قَہَّار سے ڈرتے نہیں ہیں، دھوکے سے مال لُوٹ کر خوشیاں مناتے ہیں جبکہ جسے دھوکا دیا، اس بےچارے کی زندگی اُجڑ جاتی ہے، اس کے بچے بھُوک سے بلکتے رہ جاتے ہیں، گھر کا چولہا نہیں جل پاتا، یہاں تک کہ دھوکا کھانے والوں کی خودکشیوں (Suicides) کے واقعات بھی موجود ہیں۔