Book Name:Aashiqon Ka Safar e Madinah

سے شفاعت مانگتا ہوں)٭پھر اگر کسی نے عرضِ سلام کی وصیّت کی ہو تو بجا لائیے۔ شَرْعاً اس کا حکم ہے٭جب تک مدینہ طَیِّبہ کی حاضری نصیب ہو، ایک سانس بھی بیکار نہ جانے دیجئے، ضَرورِیات کے سِوا اکثر وقت مسجد شریف میں باطَہارت حاضر رہئے، نماز و تلاوت و دُرود میں وقت گزارئیے، دُنیا کی بات کسی بھی مسجد میں نہ چاہیے نہ کہ صرف یہاں٭مدینہ طَیِّبہ میں روزہ نصیب ہو،خُصُوصاًگرمی میں تو کیا کہنا کہ اس پر وعدۂ شفاعت ہے٭یہاں ہر نیکی ایک کی پچاس ہزار(50,000) لکھی جاتی ہے،لہٰذا عبادت میں زیادہ کوشش کیجئے، کھانے پینے کی کمی ضرور کیجئے اور جہاں تک ہوسکے تَصَدُّق (صَدَقہ)کیجئے٭روضۂ اَنْور پر نظر عبادت ہے جیسے کَعْبۂ مُعَظَّمَہ یا قرآنِ کریم کا دیکھنا تو اَدَب کے ساتھ اِس کی کثرت کیجئے اور دُرود و سلام عرض کرتے رہئے٭پنجگانہ (دن میں 5 مرتبہ )یا کم از کم صبح و شام مُوَاجَہَہ شریف میں عرضِ سلام کے لئے حاضر ہوں٭ شہر میں خواہ شہر سے باہر جہاں کہیں گُنْبدِ مُبارَک پر نظر پڑے، فوراً دَسْت بَسْتَہ (ہاتھ باندھ کر) اُدھر مُونھ(مُنہ) کرکے صلوٰۃ و سلام عرض کیجئے، اِس کے بغیر ہرگز نہ گُزریےکہ خلافِ ادب ہے٭ قبر ِکریم کو ہر گز پیٹھ نہ کی جائے اور حتّی الاِمکان نماز میں بھی ایسی جگہ نہ کھڑے ہوں کہ پیٹھ کرنی پڑے٭روضَۂ اَنْور کا نہ طواف کیجئے، نہ سجدہ، نہ اُس کے سامنے اتنا جھکئے کہ رُکوع کے برابر ہو۔ رسولُاللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم اُن کی اطاعت میں ہے(اورروضَۂ اَنور کا سجدہ و طواف کرنا یا اُس کے آگے رُکوع کی حَد تک جھکنا اِطاعتِ رسول کے خِلاف ہے)۔ ([1])

کتاب”عاشقانِ رسول کی130 حکایات “ کا تعارف

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! عاشقانِ رسول کے سفرِمدینہ و حاضریِ مدینہ سے مُتَعَلّق  مزید دلچسپ حِکایات اور مکّہ و مدینہ کے بارے میں حیرت انگیز واقعات کی معلومات جاننے اور اپنے دل میں حاضریِ مدینہ کی سچّی تڑپ پیدا کرنے کے لئے شیخِ طریقت،اَمِیْرِاَہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرتِ علّامہ مَوْلانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادِری رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کی مُرتَّب کردہ کتاب بنام”عاشقانِ رسول کی 130 حکایات مع مکّے مدینے کی زِیارَتیں“ کا مُطالعہ نہایت مُفِیْد ہے۔آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   نے اس کتاب میں زائرینِ مدینہ کی51،مشہور عاشقِ رسول بُزرگ حضرتِ سَیِّدُنا امام مالک کی 12،حاجیوں کی42، صالحات کی6، عُلمائے اہلسنّت کی17،جِنّات کی7 اورحَیْوانات کی9 حِکْمت سے بھرپُور حِکایات تحریر فرمائی ہیں نیز اِس کے علاوہ بھی اِس میں بہت سی مَعْلُومات فَراہَم کی گئی ہیں ۔آپ تمام اسلامی بہنوں سے مدنی اِلْتِجا ہے کہ اِس کتاب کومکتبۃُ المدینہ سے ھَدِیّۃً طَلَب فرماکر نہ صرف خُود اِس کا مُطالعہ کیجئے بلکہ حسبِ اِسْتِطاعت زیادہ تعداد میں


 

 



[1]    بہار شریعت،حصہ ۶،۱/۱۲۲۵تا ۱۲۲۸ملتقطاً بتغیر قلیل