Book Name:Ala Hazrat Ka Kirdar

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو!اعلیٰ حضرت ،امام ِ اہلسُنَّت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے اعلیٰ  کردار  کا اندازہ اس بات سے بھی بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ   آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  حُقُـوْقُ اللہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ حقوقُ العباد کے بارے میں بہت حساس تھےکیونکہ آپ کومعلوم تھا کہ حقوقُ العبادکا مُعاملہ حقوقُ اللہ سےبھی نازک ترہے ۔آئیے!حقوقُ العباد کےبارے میں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا  دلچسپ واقعہ سنئے اور آپ کی سیرت پر عمل کرنے کی نیت کیجئے ،چنانچہ

بچے سے معافی مانگی

ایک مرتبہ اعلیٰ حضرت بریلی شریف کی مسجدمیں معتکف تھے۔آپ بعدِافطارکھانا تناول نہ فرماتے  بلکہ صرف پان نوش فرماتے۔جبکہ سحری کےوقت گھر سےصرف ایک چھوٹےسے پیالے میں فیرینی اور  ایک پیالی میں چٹنی آیاکرتی تھی،وہ نوش فرمایا کرتے تھے۔ایک دن شام کوپان نہیں آئےاورآپ کی یہ پختہ عادت تھی کہ کھانےکی کوئی چیزطلب نہیں فرماتےتھے، چنانچہ خاموش رہے لیکن طبیعت میں ناگواری ضرور پیدا ہوئی۔مغرب سےتقریباًدو گھنٹہ بعد گھرکاملازم ایک بچہ پان لایا،اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےاسےایک چپت مارکرفرمایا:اتنی دیر میں لایا؟لیکن بعدمیں آپ کوخیال آیاکہ اس بےچارے کاتوکوئی قصورنہ تھا،قصورتودیرسے بھیجنےوالےکاتھا ۔

چنانچہ سحری کےبعداُس بچے کوبلوایا جوشام کوپان دیرمیں لایاتھااورفرمایا:شام کومیں نے غلطی کی جوتمہارےچپت ماری،دیرسےبھیجنےوالےکاقصورتھا،لہذاتم میرےسرپرچپت مارواورٹوپی اتارکراصرارفرماتےرہے۔دوسرےمعتکفین یہ سُن کرمُضطرب اورپریشان ہوگئےاوروہ بچہ بھی بہت