Book Name:Miraaj Ke Jannati Mushahadat

پہلے شخص ہیں جنہوں نے کنگھی کی ۔ اور یہ سَفَیْد چہروں والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے ایمان میں کسی ناحق کی آمیزش نہیں کی اور وہ جن کی رنگت میں کچھ خرابی تھی یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اچھے عمل کے ساتھ ساتھ کچھ بُرے عمل بھی کیے، پھر اللہ پاک سے توبہ کی، تو اللہ پاک نے  ان کی توبہ قبول فرمالی ۔ اور (جن نہروں میں انہوں نے غُسل کیا اُن میں سے )پہلی نہر،اللہ پاک کی رحمت اور دوسری اللہ پاک کی نعمت کی نہر ہے اور تیسری نہر وہ ہے جہاں اللہ پاک نے ان کو شرابِ طَہُور(پاکیزہ شراب) پِلائی ہے ۔(دلائل النبوۃ، باب الدلیل علی ان النبی عرج بہ ، ۲/۴۰۱)

  میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ وہ لوگ جن کے چہروں کی رنگت سیاہ ہوچکی تھی، رحمتِ الٰہی کی نہر میں غوطہ لگانے کے سبب ان کی سیاہی دُھل گئی، پھر نِعمتِ الٰہی کی نَہر میں غوطہ لگایا تو رنگت مزید نِکھر گئی اور جب شَرَابِ طَہُور کی نَہر سے پیا تو اُن کے چہرے بالکل  سَفَیْد  ہوگئے ۔ یاد رہے کہ اُنہیں  گناہوں کی سیاہی سے نَجات اس وجہ سے ملی کہ انہوں نے  (دنیا میں)ربِ کریم کی بارگاہ میں توبہ کی تھی  تو اللہ پاک نے اُن کی توبہ کو قبول فرمایا  اور ان کے چہرے روشن کردیئے ۔ واقعی سچی توبہ نہ صرف انسان کے گناہوں کی کالک(سیاہی) کو دھو دیتی ہے بلکہ بندے کو فلاح و کامیابی عطا کرتی ہے  اللہ رَبُّ الْعَالَـمِیْن قرآنِ مجید میں پارہ18،سُوۡرَۃُ النُّور،آیت نمبر31 میں ارشاد فرماتا ہے :

وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۳۱) (پ ۱۸،النور:۳۱) ترجمۂکنزُالعِرفان:اور اے مسلمانو!تم سب اللّٰہ کی طرف توبہ کرو اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!رَ بِّ کریم کا کرَم بہت وسیع ہے کہ گنہگار کو ہر وقت اپنے کرم کے سائے میں لینے کو تیار ہے ، بندہ چاہے کتنا ہی گناہ گار ہو اُسے توبہ کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہئے اور ہرگز