Book Name:Miraaj Ke Jannati Mushahadat

کیجئے،اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّاولاد کی تَرْبِیَتْ کے ڈھیروں مدنی پھول حاصل ہوں گے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شانِ صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ

مِعْرَاج کی بابَرَکت رات جب پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جنّت میں تشریف لائے تو ریشم کے پردوں سے آراستہ ایک محل مُلاحظہ فرمایا۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرتِ جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام سے دَرْیَافت فرمایا: اے جبرائیل! یہ کس کے لئے ہے؟ عرض کیا: حضرتِ ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ کے لئے۔([1])

سُبْحٰنَاللہعَزَّ  وَجَلَّ !عاشِقِ اَکْبَر حضرتِ سیِّدُنا ابُوبَکْر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ کی کیا خوب شان ہے۔ یاد رہے کہ نبیوں اور رسولوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بعد انسانوں میں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ سب سے افضل ہیں۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ کے فضائل بےشُمار ہیں، رسولِ کریم، رَؤُفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر مَردوں میں سب سے پہلے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ ہی ایمان لائے، سفر وحضر میں پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ رہے، پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ہم راہی میں ہی ہجرت کی سعادت حاصِل کی اور فَـنَا فِی الرَّسُول کے اُس مقام پر فائز ہوئے کہ اپنا مال، جان، اولاد، وطن الغرض ہر شے رسولِ نامدار، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر قربان کر دی۔ یہی وجہ ہے کہ ربِّ کریم کی بارگاہ میں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُ نے بہت بلند مَراتِب پائے اور ڈھیروں ڈھیر انعاماتِ الٰہیہ کے حق دَار بھی ہوئے۔


 

 



([1])...الرياض النضرة، الباب الاول فى مناقب ابى بكر، الفصل الحادى عشر، ٢/١١٠.