Book Name:Faizan e Shaban

ہے!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ مَدَنی قافِلے میں عاشقانِ رسول کی صُحبت نے مجھے یکسر بدل کر رکھ دیااور یہ بیان دیتے وقَت مجھ سابِقہ بے نَمازی کو مُسَلمانوں کو نَمازِ فَجر کیلئے جگانے کی یعنی صدائے مدینہ لگانے کی ذِمّہ داری ملی ہوئی ہے۔(فیضانِ سنت ،ص: 1370)

گر چہِ اعمالِ بد،اور اَفعالِ بد        نے ہے رُسوا کیا ،قافِلے میں چلو

کر سفر آؤ گے ،تم سُدھر جاؤ گے    مانگو چل کر دُعا ،قافِلے میں چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مصطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشہ بزمِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سےمَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔  (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵)

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

شعبانُ المعظم ''کے گیارہ (11)حُرُوف کی نسبت سے قبرِستان کی حاضِری کے 11 مَدَنی پھول

 

(1) نبیِّ کریم ، رَء ُوْفٌ رَّحیم عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِوَالتَّسْلِیم کا فرمانِ عظیم ہے: میں نے تم کو زیارتِ قُبُور سے منع کیا تھا، اب تم قبروں کی زیارت کرو کہ وہ دُنیا میں بے رغبتی کا سبب ہے اور آخِرت کی یاد دلاتی ہے۔(سُنَنِ اِبن ماجہ ج۲ص۲۵۲حدیث۱۵۷۱دارالمعرفۃ بیروت)

 (2) (ولیُّ اللہ کے مزار شریف یا)کسی بھی مسلمان کی قَبْر کی زیارت کو جانا چاہے تو مُستَحَب یہ ہے کہ پہلے اپنے مکان پر (غیر مکروہ وقت میں) دو(2) رَکْعَت نَفْل پڑھے، ہر رَکْعَت میں سُوْرَۃُ الْفاتِحَہ کے بعد