Book Name:Khai Walon Ka Waqia

کھائی والوں کا واقعہ

اِن آیات میں کھائی والوں  کا ذِکْر ہوا؛یہ کھائی والے کون ہیں؟ ان کا واقعہ کیا ہے؟ اس کی تفصیل(Detail) حدیثِ پاک کی مشہور کتاب مسلم شریف میں ہے۔ لمبی حدیثِ پاک ہے، اس کا مختصر بیان یُوں ہے کہ پچھلی قوموں میں ایک بادشاہ تھا، جو خُدائی کا دعویٰ کیا کرتا تھا۔ لوگ اس کو اپنا خُدا مانتے اور اس کی پُوجا کیا کرتے تھے۔ قُدْرت کو اس قوم کی ہدایت منظور ہوئی، چنانچہ اللہ پاک نے اس قوم کے ایک نوجوان کو ہدایت عطا فرمائی، انہیں ایک نیک ایماندار بندے کی صحبت(Company) میسر آئی، جس کی بَرَکَت سے یہ کَلِمہ پڑھ کر دِینِ حق کا پیروکار بن گیا۔اللہ پاک نے اس نوجوان کو بلند مقام سے نوازا، انہیں اپنی وِلایَت کا تاج عطا فرمایا اور ان کے ہاتھ پر کرامات کا ظُہور ہونے لگا، ان کی دُعا کی برکت سے اندھوں اور کوڑھیوں کو شِفَا ملنے لگی، کچھ ہی عرصے میں ان کی شہرت بادشاہ تک بھی پہنچ گئی۔ اب کیا تھا، بادشاہ کا وہ جھوٹا خُدائی کا دعویٰ، اس کا سارا ڈھونگ خطرے میں پڑ گیا۔ اگر ان  وَلیُّ اللہ کی دُعاؤں سے اندھوں کو شِفَا ملتی رہتی تو بادشاہ کو خُدا کون مانتا، چنانچہ بادشاہ نے ان وَلِیُّ اللہ کو قتل کرنے کی کوششیں کی مگر

فانُوس بن کے جس کی حفاظت ہَوا کرے

وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خُدا کرے

بادشاہ نے بہت کوششیں(Efforts) کیں، کبھی پہاڑ کی چوٹی سے نیچے گِرا دینے کی کوشش کی، وہ بھی ناکام رہی، کبھی سمندر کے درمیان میں گِرا کر پانی میں ڈبو دینے کی کوشش کی، وہ بھی ناکام رہی، آخر ان وَلِیِّ کامِل نے خود ہی کہا: اے بادشاہ! اگر تم مجھے شہید ہی کرنا چاہتے ہو تو اس کا ایک طریقہ ہے، ایک کھلے میدان میں سب لوگوں کو جمع کرو! مجھے کھجور