Book Name:Insan Khasary Mein Hai

رہے ، بہت ضروری ہے۔طبرانی شریف میں ہے : 2 صحابی   رَضِیَ اللہ عنہما تھے ، ان کا    معمول تھا کہ جب بھی آپس میں ملتے تو ایک دوسرے کو سورۂ عَصْر سُنایا کرتے تھے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ ! کیسا پیارا معمول ہے ، کاش ! ہم بھی یہ انداز اپنائیں ، جب بھی آپس میں ملاقات ہو ، 2 دوست آپس میں ملیں ، باپ بیٹے کی ملاقات ہو ، استاد شاگرد کی ملاقات ہو ، نگران اور ماتحت کی آپس میں ملاقات ہو تو ہم ایک دوسرے کو آخرت کی یاد دِلاتے رہیں ، قرآنی آیات ، اَحَادیث بالخصوص سورۂ عَصْر وغیرہ موقع کی مناسبت سےسُنا کر آخرت کی یاد دِلاتے رہیں۔ اس کی بَرَکَت سے  اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! زندگی کا مقصد یاد رہے گا اور اللہ پاک نے چاہا تو اس پر عمل کی بھی توفیق مل ہی جائے گی۔اللہ پاک ہم سب کو عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

رہیں بھلائی کی راہوں میں گامزن ہر دَم       کریں نہ رُخ مِرے پاؤں گُنَاہ کا یارَبّ

کرم سے نیکی کی دعوت کا خُوب جذبہ دے دُوں دُھوم سُنّتِ محبوب کی مچا یارَبّ ! ([2])

سورۂ عَصْر میں نعتِ مصطفےٰ کا پہلو 

پیارے اسلامی بھائیو !  ویسے تو سورۂ  عَصْر اِصْلاحی مضامین پر مشتمل ہے ، اس میں ہمیں نصیحت کی گئی ہے ،  زندگی کی اہمیت بیان ہوئی ہے ، زندگی کا مقصد بتایا گیا ہے ، دُنیا و آخرت میں نقصان سے بچنے ، کامیابی پانے کے طریقے ارشاد ہوئے ہیں ، اس سب کے ساتھ ساتھ اس مُبَارَک سُورت میں نعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا بھی پہلو ہے۔

کیسی پیاری بات ہے... ! !  کوئی سُورت ہو ، کوئی آیت ہو ، کوئی موضوع ہو ، کوئی بات ہو ،


 

 



[1]...معجمِ اوسط،جلد:4،صفحہ:36،حدیث:5124ملتقطًا۔

[2]...وسائلِ بخشش،صفحہ:77ملتقطًا۔