Book Name:Tawakkul Or Qanaat

اِنَّ  اللّٰهَ  یُحِبُّ  الْمُتَوَكِّلِیْنَ(۱۵۹)

ترجَمۂ کنز الایمان:بیشک توکل والے اللہ کو پیارے ہیں۔

                             حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُنا امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ان آیاتِ مُبارکہ کے بعد فرماتے ہیں: وہ مقام کتنا عظیم ہے جس پر فائز شخص کو اللّٰہ تَعَالٰی کی مَحَبَّت حاصل ہو اورا س کو اللّٰہ تَعَالٰی کی طرف سے کفایت کی ضَمان بھی حاصل ہو،تو جس شخص کے لئے اللّٰہ تَعَالٰی کفایت فرمائے،اس سے مَحبَّت کرے اور اس کی رعایت فرمائے اس نے بہت بڑی کامیابی (Success)حاصل کی کیونکہ جو محبوب ہوتا ہے اسے نہ تو عذاب ہوتاہے،نہ دُوری ہوتی ہے اور نہ ہی وہ پردے میں ہوتا ہے۔(احیاء العلوم، ۴/۳۰۰)

      قرآنِ پاک میں ایک اور مقام پر توکُّل  کرنے والوں کو مومنِ کامل بتایا گیا ہے۔ چنانچہاللہ عَزَّ وَجَلَّ  پارہ 9سُوْرَۃُالْاَنْفَالآیت نمبر 2میں ارشاد فرماتا ہے:

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ اِذَا تُلِیَتْ عَلَیْهِمْ اٰیٰتُهٗ زَادَتْهُمْ اِیْمَانًا وَّ عَلٰى رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَۚۖ(۲)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:ایمان والےوہی ہیں کہ جب اللہیا د کیاجائے ان کے دل ڈر جائیں اور جب ان پر اس کی آیتیں پڑھی جائیں ان کا ایمان ترقی پائے اور اپنے رب ہی پر بھروسہ کریں۔

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! غور کیجئے!اس   آیتِ کریمہ میں  ایمان میں سچے اور کامل لوگوں کے تین اوصاف بیان ہوئےہیں۔(1)جب رَبَّ عَزَّ وَجَلَّ کویادکیاجائےتوان کےدل ڈر جاتے ہیں۔ (2)اللہعَزَّ وَجَلَّ کی آیات سُن کر ان کےایمان میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ (3)وہ اپنے رَبّعَزَّ  وَجَلَّ پر ہی بھروسا  کرتے ہیں۔(صراط الجنان،۳/۵۱۹،ملتقطاً) افسوس! آج ہم توکل سے بہت دورہوتے جارہے  ہیں، دَھن کمانے کی دُھن ہم پر ایسی غالب آچکی ہے کہ توکل کا کشکول ہاتھ سے چھوٹ چکا ہے۔

توکُّل  اور احادیثِ طیبہ:

      احادیثِ طیبہ میں کئی مقامات پر توکُّل  کی اَہمیّت بتائی گئی ہے۔ تاجدارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی