Naikiyon Me Hissa Milaiye

Book Name:Naikiyon Me Hissa Milaiye

کنارے کچھ غریب لوگ آباد ہیں ہو سکے تو آپ اُن کی اِمداد کر دیجیے۔آپ نے قبیلۂ بنوسُلَیْم کے اس شخص کو جو آپ کی خدمت میں رہتا تھا بلایااور فرمایا:ایک اُونٹ لے آؤ۔ وہ اونٹوں کی جگہ پہنچا اور سب سے عمدہ اُونٹ منتخب کیا لیکن پھر سوچا کہ یہ اونٹ اَبُو ذَر غفاری   رَضِیَ اللہ عنہ   کی سواری کے لیے کارآمد بھی ہے اور فرماں بردار بھی۔مَقْصُود تو صرف گوشت تقسیم کرنا ہے لہٰذا اِس کے بدلے اس کے بعد کے درجے کی عمدہ اُونٹنی پیش کردی۔ اَبُو ذَر غفاری   رَضِیَ اللہ عنہ   نے جب وہ اونٹنی دیکھی تو ان صاحب سے فرمایا:تم نے خیانت کی۔وہ فوراً سمجھ گئے اور اُسی اونٹ کو جو سب سے بہترین تھا، ذبح کے لیے پیش کردیا۔ اَبُو ذَر غفاری   رَضِیَ اللہ عنہ   نے اُس سے اِرشاد فرمایا: ندی کے کنارے جتنے گھرآباد ہیں سب کی گنتی کر لو اور میرا گھر بھی اُس میں شامل کر لو، پھر اونٹ کو ذبح کر کے سب گھروں میں برابربرابر گوشت پہنچا دو اور میرے گھر میں بھی دوسروں کے مقابلے میں کوئی بوٹی زائد نہ جانے پائے اِس کا خیال رکھو۔

جب اُونٹ کا گوشت تقسیم کر دیا گیا تو اَبُو ذَر غفاری   رَضِیَ اللہ عنہ   نے اُس شخص کو اپنے پاس بلایا اور پوچھا: تمہارے اور ہمارے درمیان اللہ پاک کی راہ میں عمدہ مال خرچ کرنے کی جو شرط طے کی گئی تھی، کیا تم اُسے بھول گئے تھے؟ اُس نے عرض کی: حُضور! میں بُھولا نہیں تھا بلکہ مجھے یاد تھا اور میں نے پہلے اِسی عمدہ اُونٹ کو منتخب کیا تھا لیکن پھر سوچا کہ یہ آپ کی سواری کا ہے اور بہت کارآمد بھی لہٰذا محض آپ کی ضرورت کے پیشِ نظر اُسے چھوڑ دیا تھا۔ اَبُو ذَر غفاری   رَضِیَ اللہ عنہ   نے اُن سے فرمایا: کیا واقعی تم نے صرف میری ضرورت کی خاطر اُس اونٹ کو چھوڑ دیا تھا؟ عرض کی :جی حضور! واقعی آپ کی ضرورت کی