Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat
بھی مددگار ہے، اس کے مَحْبوب بندے بھی مددگار (Helpful) ہیں۔ اس موقع پر بعض لوگ یہ سُوال کیا کرتے ہیں کہ چلو مان لیا! اَوْلیائے کرام رحمۃُ اللہ علیہ م مددگار ہیں مگر جب اللہ پاک خُود ہماری سنتا بھی ہے، ہماری مدد بھی فرماتا ہے، پِھر آخر ہم بندوں سے مدد مانگیں ہی کیوں؟ صِرْف اللہ پاک ہی سے مدد مانگا کریں ۔
بڑا اَہَم سوال (Important Question)ہے، بہت سارے خوش عقیدہ لوگ بھی اس شیطانی وسوسے کا شِکار ہو جاتے ہیں۔ اس کا جواب کیا ہے؟ آئیے! ایک حدیثِ پاک سنتے ہیں۔ حدیثِ حَسَن ہے یعنی سند کے اعتبار سے اچھی ہے، بہت سارے محدِّثِین نے اس حدیث کو ذِکْر کیا اور بڑے بڑے عُلَما و مُحَدِّثِین نے خود اس حدیثِ پاک کا تَجْرِبَہ بھی کیا ہے، کیا حدیث شریف ہے؟ سنیے! بدری صحابی حضرب عُتْبَہ بِنْ غَزْوَان رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: اللہ پاک کے محبوب نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کی کوئی چیز گم ہو اور ہو بھی سُنْسَان جگہ پر جہاں کوئی مددگار نہ ہو، ایسی حالت میں اگر وہ مدد چاہےتو یوں کہے: يَا عِبَادَ اللهِ أَغِيثُونِي، يَا عِبَادَ اللهِ أَغِيثُونِياے اللہ کے بندو! میری مدد کرو! اے اللہ کے بندو! میری مدد کرو! ([1])
اب دیکھئے! یہ تعلیم کون دے رہا ہے؟ *ہمارے آقا، ہمارے ہادی، ہمارے راہنما صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! دُنیا کی وہ ہستی جو سب سے بڑے توحید پرست ہیں *وہ آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو سب سے بڑھ کر اللہ پاک کی معرفت رکھنے والے ہیں *وہ آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو سب سے زیادہ توحید کا چرچا کرنے والے ہیں *وہ ہادِی و راہنما صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہمیں تعلیم دے رہے ہیں کہ اگر تم ایسی جگہ ہو، جہاں بظاہِر کوئی مددگار نظر نہیں آ رہا،