Chaar Lazzat Bhari Ibaadaat

Book Name:Chaar Lazzat Bhari Ibaadaat

کی دعوت دینے میں (4):  فِی الْنَہْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ وَالْاِتِّقَاءِ غَضْبِ اللہ  اور اللہ  پاک کے غضب سے بچنے کے لیے  بُرائی سے منع کرنے میں۔([1])

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہمارے ہاں عمومًا ذِہنوں میں یہ خَلش رہتی ہے، آپ کو بہت سارے لوگ یہ کہتے دِکھائی دیں گے کہ عِبَادت میں دِل نہیں لگتا، لُطف نہیں آتا، لذّت نہیں ملتی۔ بعض نادان تو اِس وجہ سے عِبَادت کرنا ہی چھوڑ دیتے ہیں، پہلے نماز پڑھتے تھے، اب چھوڑ گئے، پوچھیں: بھائی! نماز کیوں چھوڑ دی؟ کہیں گے: نماز تو دِل کی ہوتی ہے، دِل ہی نہیں لگتا تو نماز پڑھنے کا فائدہ کیا ہے٭ کتنے لوگ ہیں، تِلاوت نہیں کرتے۔ کیوں؟ دِل نہیں لگتا۔ درودِ پاک نہیں پڑھتے۔ کیوں؟ دِل نہیں لگتا۔ عِبَادت میں لذّت نصیب نہیں ہوتی۔

اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ...!! یہ بھی شیطان کا دھوکا ہے۔ ذہن میں رکھیے! عِبَادت میں دِل لگنا اچھی بات ہے، سعادت کی بات ہے مگر دِل نہیں لگتا تو عِبَادت چھوڑنی نہیں ہے، لگے رہنا ہے۔ شیخ طریقت، امیر اہلسنّت دامَت بَرَکاتُہمُ العالِیہ   فرماتے ہیں: دِل لگے نہ لگے، تُم لگے رہو۔ یعنی عِبَادت چھوڑنی نہیں ہے، دِل نہ بھی لگے، تب بھی عِبَادت کرتے ہی رہنا ہے۔

خیر...!! عِبادت کی لذّت چاہیے...؟ کس کس کو چاہیے ؟ سبھی کو چاہیے! مجھے بھی چاہیے ، آپ کو بھی چاہیے ، ہر مسلمان خواہش کرے گا کہ مجھے عِبَادت کی لذّت نصیب ہو جائے۔ کیسے ملے گی؟ جنّتی صحابی، تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہمیں لذّتِ  عبادت پانے کا نسخہ بتا رہے ہیں، فرمایا: عِبَادت کی لذّت 4کاموں میں ہے: (1):  فرائض کی ادائیگی میں (2): گُنَاہوں سے بچنے میں (3): نیکی کی دعوت دینے (4): اور بُرائی سے منع کرنے میں۔


 

 



[1]... اَلْمُنَبِّہَات لابن حجر، صفحہ:31۔