Book Name:Chaar Lazzat Bhari Ibaadaat
چھوڑدو ، یہاں تک کہ صُلح کرلیں۔ ([1])(3): مسلمانوں کی پیاری امی جان سیدہ عائِشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ عنہا رِوایَت فرماتی ہیں:میرے سرتاج، صاحِبِ مِعراج صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پیر اور جُمعرات کواہتمام کے ساتھ روزہ رکھتے تھے۔ ([2]) (4): حضرتِ سَیِّدُنا ابوقَتَادہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں نبی اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے پیر شریف کے روزے کا سبب دریافت کیاگیا تو فرمایا،اِسی میں میری وِلادت ہوئی ، اسی میں مجھ پر(پہلی)وَحی نازِل ہوئی ۔([3])
ہمیں بھی چاہئے صحت اِجازت دے تو پیر اور جمعرات کا روزہ اِہتمام سے رکھ لیا کریں اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! سنّت پر عمل کے ساتھ ساتھ بےشمار برکتیں نصیب ہوں گیں۔
یاد رکھیے!٭اگر نفل روزوں کی وجہ سے کام کاج میں سستی آئے تو روزہ رکھنے کی اجازت نہیں ٭ جہاں بھی نفل روزے کے سبب کسی افضل کام میں حَرَج واقع ہوتاہو وہاں روزہ نہ رکھے (مَثَلاً اگر کسی اسلامی بھائی کی ذمّے داری اس نوعیت کی ہے جہاں عوام سے بکثرت واسِطہ پڑتا ہے اور روزہ رکھنے سے اس کے مزاج میں تُرشی پیدا ہوجاتی ہے تو اگرچِہ کام پورا ہو جاتا ہو لیکن لوگوں کے ساتھ بداخلاقی سے بچنا نفل روزوں کے مقابلے میں زیادہ ضَروری ہے) ٭ ماں باپ اگر بیٹے کو نَفْل روزے سے اِس لیے منْع کریں کہ بیماری کا اندیشہ ہے تو والِدَین کی اطاعت کرے ٭ شوہر کی اجازت کے بِغیر بیوی نَفْل روزہ نہیں رکھ سکتی۔ ([4])
مختلف سُنّتیں سیکھنے کے لیے مکتبۃ ُالمدینہ کی بہارِ شریعت جلد:3 سے حِصَّہ 16اور