Book Name:Madiny Hazri Ka Shoq
وسیلہ چار یاروں کا، اُحُد کے جاں نثاروں کا
دِکھا دو اِک جھلک سَرْوَرْ مدینہ آنے والا ہے
اُٹھو عطّاؔر اَب اُٹھو...!! ذرا وہ غور سے دیکھو!
ہے چھایا نُور ہر شَے پر مدینہ آنے والا ہے
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ضَمُرَہ رَضِیَ اللہُ عنہ کا جب وِصَال مبارَک ہوا، راہِ مدینہ میں اِنتقال فرما گئے، اِس پر بعض لوگوں نے کہا: کاش! وہ مدینے پہنچ جاتے، یُوں اُن کی ہجرت پُوری ہوتی اور اُنہیں پُورا پُورا اَجَر مِل جاتا۔ اِس پر یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی۔([1]) اللہ پاک نے فرمایا:
وَ مَنْ یَّخْرُ جْ مِنْۢ بَیْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ ثُمَّ یُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَ قَعَ اَجْرُهٗ عَلَى اللّٰهِؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا۠(۱۰۰) (پارہ:5، النساء:100)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور جو اپنے گھر سے اللہ و رسول کی طرف ہجرت کرتے ہوئے نکلا پھر اسے موت نے آ لیاتو اس کا ثواب اللہ کے ذِمّہ پر ہو گیا اور اللہ بخشنے والا، مہربان ہے۔
یعنی جو گھر سے نکل پڑا، نِیّت کیا ہے...؟ رسولِ پاک صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضِری...!! اب اگرچہ راستے ہی میں موت آجائے، اِس سَفَر کا اَجَر اللہ پاک کے ذِمّۂ کرم پر ہے، اللہ پاک بخشنے والا مہربان ہے۔([2])
قافِلہ آج مدینے کو روانہ ہو گا عنقریب اپنا مدینے میں ٹِھکانا ہو گا
اتنی بےتاب نہ ہو، آنے دے طیبہ کی گلی رُوحِ مُضْطَر تجھے کچھ وقت بڑھانا ہو گا