Safr e Haj Key Adab

Book Name:Safr e Haj Key Adab

جاتا ہے*میدانِ عرفات میں اُس کے سارے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں*حاجی جب شیطان کو کنکرمارتا ہے تو اُس کو بے شمار اَجر عطا کیا جاتا ہے*حاجی بال مُنڈواتا ہے تو ہر ہر بال کے بدلے روزِ قیامت ایک نور عطا کیا جائے گا*حاجی جب بیت اللہ کا آخری طواف کرتا ہے تو وہ گناہوں سے بالکل پاک ہو جاتا ہے*مقبول حجّ  کی جزا جنّت ہے* حجّ  پچھلے گناہوں کو مِٹا دیتا ہے*حاجی اپنے گھر والوں میں سے 4 سو افراد کی شَفاعت کرے گا*حاجی جس کے لیے دعائے مغفرت کر دے ، اُس کی بھی مغفرت ہو جاتی ہے*حاجی اللہ کا مہمان(Guest) ہے*حاجی کی دُعا قُبول کی جاتی ہے*حاجی کی تنگ دَستی مٹا دی جاتی ہے*جو حاجی سفر ِحجّ  میں فوت ہوجائے، روزِ قیامت اپنی قبر سے باآواز بلند تَلبِیَہ (یعنیلَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك) پڑھتے ہوئے اُٹھے گا*حاجی کو دورانِ سفر ایک روپیہ خرچ کرنے کے بدلے 10 لاکھ روپے خرچ کرنے کا ثواب ملتا ہے*حاجی طوافِ کعبہ کا شرف حاصل کرتا ہے تو اس پر60 رحمتیں برستی ہیں*حاجی مسجدِ حَرام(یعنی جہاں خانہ کعبہ ہے، اس مسجد) میں نماز پڑھتا ہےتو اس کو 40 رحمتیں نصیب ہوتی ہیں*حاجی مسجدِ حَرام میں پہنچ کر صرف کعبہ شریف کی زیارت کرے تو اس پر 20رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ کیسے عظیم فضائل ہیں ، اللہ پاک ہمیں بھی شوقِ حجّ  نصیب فرمائے، کاش...! ہم بھی حجّ  کی سعادت حاصل کریں۔

بڑا حجّ  پہ آنے کو جی چاہتا ہے                                                       بُلاوا اب آئے گا کب یاالٰہی!

مَیں مکّے میں آؤں مدینے میں آؤں                            بنا      کوئی      ایسا    سَبب    یاالٰہی!([2])


 

 



[1]...الترغیب و الترہیب، کتاب الحج، الترغیب فی الحج...الخ، صفحہ:380تا386 و 394 ماخوذاً۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:107۔