Makkah Sharif Ke Fazail

Book Name:Makkah Sharif Ke Fazail

تمام شہروں میں سے سب سے پہلے جس شہرِ پاک نے اللہ پاک کی اِطاعت کی ہے، وہ مکّہ پاک کی زمین ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے:

فَقَالَ لَهَا وَ لِلْاَرْضِ ائْتِیَا طَوْعًا اَوْ كَرْهًاؕ-قَالَتَاۤ اَتَیْنَا طَآىٕعِیْنَ(۱۱) (پارہ:24، حم السجدۃ:11)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:تو اللہ نے اس سے اور زمین سے فرمایا کہ دونوں خوشی یا نا خوشی سے آ جاؤ، دونوں نے عرض کی: ہم خوشی کے ساتھ حاضِر ہوئے۔

یعنی اللہ پاک نے زمین کو پیدا فرمانے کے بعد فرمایا: اے زمین اپنے اندر کے خزانے، منافع باہَر نکال دے۔([1]) روایات میں ہے: اس وقت ساری زمین نے ہی اَدَب سے عرض کیا: اے اللہ پاک! میں حاضِر ہوں مگر زمین کے تمام خطوں میں سے سب سے پہلے جس خطے نے لَبَّیْک کہا تھا، وہ مکّہ مکرمہ کی پاک زمین تھی، اسی لیے اللہ پاک نے اسے حرم قرار دیا ہے۔([2])

پیارے اسلامی بھائیو! مکّہ پاک کو پیارے مَحْبوب  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے ساتھ یہ چند طرح کی مناسبتیں حاصِل ہیں اور بھی ہیں، میں نے چند عرض کی ہیں۔ شاید یہی حکمت ہے کہ آپ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی پیدائش کے لیے اس شہرِ پاک کا انتخاب ہوا اور فرمایا:

لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱) وَ اَنْتَ حِلٌّۢ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۲)  (پارہ:30،البلد:1 و2)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:مجھے اِس شہر کی قَسَم! جبکہ تم اِس شہر میں تشریف فرما ہو۔

یعنی اے مَحْبوب  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! مجھے اِس شہرِ پاک کی قَسَم ہے...!! کہ یہ شہر


 

 



[1]...تفسیر قرطبی، پارہ:24، سورۂ  حم السجدۃ، زیرِ آیت:11، جلد:8، جز:15، صفحہ:212۔

[2]...رَوْضُ الْاُنُف،  حديث بُنیانُ الکعبۃ، جلد:1، صفحہ:372۔