Book Name:Nematon Ki Qadr Kijiye

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! ہم نے نعمتوں کی قدر کرنے اور ان پر شکر بجالانے کے طریقوں کے متعلق مدنی پھول چننے کی سعادت حاصل  کی ،ہم نے سُنا کہ نعمتوں سےصرف اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی فرمانبرداری والے کام لئے جائیں کہ یہی بُزرگانِ دین کی سیرت سے ہمیں پتا چلا ہے۔

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی نعمتیں اس قدر زیادہ ہیں کہ انہیں شمار کرنا کسی کے بس میں نہیں۔

نعمتوں پر شکر بجالانا،انہیں یاد رکھنا،ان کا چرچا کرنا اور ہر حال میں ناشکری سے بچتے رہنا ،اللہعَزَّوَجَلَّ کے نیک بندوں  کے پسندیدہ معمولات میں شامل ہے۔

نعمتوں پر شکر بجالانے کی برکت سے بندہ مقامِ صدّیقیّت پر فائز ہوجاتا ہے۔

نعمتوں پر شکر کی برکت سے بندے کو شاکرین(یعنی شکر کرنے والوں) میں لکھ دیا جاتا ہے۔

نعمتوں کا شکر  ادا کرنا قوموں کے عروج کا سبب ہے۔

نعمتوں کا شکر بجالانا نعمت میں اضافے جبکہ ناشکری کرنا زوالِ نعمت کا سبب ہے۔

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں حقیقی معنیٰ میں نعمتوں کی قدر کرنے،ان پر شکرکرنے اور ناشکری کی تباہ کاری سے محفوظ فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان سب مبلّغوں کے خوابوں میں اب کرم ہو          آقا جو سنّتوں کی خدمت بجا رہے ہیں


 

 



[1]  مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵