Book Name:Hazrat-e-Isa Ki Mubarak Zindagi

نہیں کرتا کہ فُلاں شخص اِتنا مال دار ہے۔میں اپنی اِس حالت میں اپنے آپ کوبہت خُوش قِسْمَت اوربہت زِیادہ غَنِی سمجھتا ہوں(یعنی میں اِس حال میں بھی اپنے ربّ عَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا پر راضِی ہوں )۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں یہ بھی بَیان کِیا جاتاہے کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ایک ہی اُون کے جُبّے میں اپنی زِندگی کے10 سال گزاردیئے،جب وہ  جُبَّہ کہیں سےپَھٹ جاتا تو اُسے رَسِّی سے باندھ لیتے یا پَیْوَنْد(جوڑ) لگالیتے۔( عیون الحکایات ، الحکایۃ الثامنۃو التسعون من نصائح عیسی ۔۔۔الخ  ،۱/۱۱۸)

رہُوں مَسْت و بے خُود میں تیری وِلا میں          پِلا جام ایسا پِلا یاالٰہی

مِرے دِل سے دُنیا کی چاہت مِٹا کر کر اُلفت میں اپنی فَنَا یاالٰہی

(وسائل بخشش مرمم ،۱۰۵)

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !سُناآپ نے کہ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکِس قَدَر سادَگی پسند،اِخْتِیاری بُھوک و پِیاس بَرداشت کرنے اورزُہْد و قَناعَت اپنانے والے،سَخْت سَردِی کی راتوں میں بھی نَمازیں پڑھنے کو پسند فرمانے والے،خَوْفِ خُدا سے رونےاورفُقَرَا ومَساکین سے مَحبَّت کرنے والے اور مالداروں سے بے نِیاز تھے۔اب ہم آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی مُبارَک زِندگی کو سامنے رکھتے ہوئے اپنا اِحْتِساب کریں کہ کیا ہم بھی سادَگی کو پسند کر تی ہیں؟کیا ہم بھی سَردِی گَرمی میں بھی نَمازوں کا اِہْتِمام کر تی ہیں؟کیا ہمیں بھی کبھی خَوْفِ خُدا سے رونا آیا ؟،کیاہم بھی فُقَرَا و مَساکین سےمَحبَّت کر تی ہیں؟کیا ہم بھی دُنیا کی مَحَبَّت سے دُور  بھاگتی ہیں؟،کیا ہم بھی اپنے اَندر فِکْرِ آخِرت کا جَذبہ پا تی ہیں؟اللہ تعالیٰ ہمیں اِسی طرح فِکْرِ مَدِیْنَہ کرنےاورسُنّتوں بھرے اِجْتِماعات میں پابندی سے حاضِر ہوکراللہوالوں کا تَذکِرَہ سُنتے رہنے کی تَوْفِیْق عطا فرمائے تاکہ اِس کی بَرَکت سے ہم باعمل بَن جائیں۔

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد  

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی والِدۂ ماجِدہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ایک باکَرَامَت وَلِیَّہ تھیں اور اللہتعالیٰ نے اُنہیں بھی کئی خُصُوصِیَّات(Specialities) سے نَوازا تھا۔آئیے! ہم بھی اُس عظيم ماں کا مُخْتَصَرتَعَارُف سنتی ہیں، چُنانچہ