Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

غورکرے کہ کامیابی کی طرف بُلانے والی،مسجدسے روزانہ 5بار آنے والی صداکیامیرے کانوں سے ٹکرا کر واپس ہوجاتی ہے یا میں سب کام کاج چھوڑ کرمسجد کی راہ اِختیار کرتاہوں؟افسوس کہ ہم قبرکے عذابوں،جہنم کی ہولناکیوں اور قیامت کی وحشتوں کا سن کر بھی غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں۔اللہعَزَّ  وَجَلَّ ہمیں اس غفلت کی نیند سے حقیقی بیداری نصیب فرمادے۔

یاد رکھئے! ہر عاقِل و بالِغ مرد و عورت مُسلمان پر روزانہ 5 وقت کی نَماز فَرض ہے ،جو نَماز کو فَرض نہ مانے وہ دینِ اسلام سے خارج ہے اگرچہ  اس کا نام اور اس کے دیگر کام مسلمانوں  والے ہی کیوں نہ ہوں ۔اورجونماز کو فَرض تو مانےمگر ایک  نَماز بھی جان بوجھ کر  تَرک کردے تووہ سخت فاسِق و گُنَہگار اور مسْتَحِقِّ عذابِ نار ہے۔ اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں: جس نے قصداً (یعنی جان بوجھ کر) ایک وقت کی (نماز) چھوڑی ہزاروں برس جہنَّم میں رہنے کا مستحق ہوا، جب تک توبہ نہ کرے اور اس کی قضا نہ کر لے۔(فتاوی رضویہ ،ج۹ص،۱۵۸)اس سے اندازہ لگائیے کہ جب ایک نماز کو جان بوجھ کر چھوڑنے پر  ہزاروں سال تک جہنم میں رہنا پڑے گاتو جوشخص دن بھر کی تمام نمازیں جان بوجھ کر ترک کر دیتا ہو بلکہ سِرے سے نمازہی نہ  پڑھتا ہو تو وہ کس قدر سخت عذاب كا شكارہوگا۔اوریادرکھئے!جان بوجھ کرنماز چھوڑنے والے سے تو خود شیطان بھی پناہ مانگتاہے،چنانچہ

مَنْقُول ہے کہ ایک شَخْص جنگل (Jungle)میں جارہا تھا شیطان بھی اُس کے ساتھ ہولیا  ،اُس شَخْص نے دن بھر میں ایک بھی نَماز نہ پڑھی یہاں تک کہ رات ہوگئی، شیطان اُس سے بھاگنے لگا، اُس شَخْص نےحیران  ہو کر بھاگنے کا سبب پوچھا :تو شیطان بولا:’’ میں نے عمر بھر میں صرف ایک بارآدم عَلَیْہِ السَّلام کو سَجْدہ کرنے کا اِنکار کیا تو مَلْعُون ہوا اور تُو نے آج پانچوں نَمازیں تَرک کردِیں، مجھے خوف آرہا ہے کہ کہیں تجھ پر قَہر نازل ہو اور میں بھی اس میں نہ پھنس جاؤں۔‘‘(دُرَّۃُ النّا صِحین،ص۱۴۴،ملخصاً)