Book Name:Rahmat-e-Ilahi Ka Mustahiq Bananay Walay Amaal

نعمت اس کی 500 سالہ عبادت کو گھیر لے گی اور باقی جسم کی نعمتیں اس پرزائد ہو ں گی۔

               اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اِرشادفرمائے گا:’’میرے بندے کو جہنّم میں داخل کر دو۔‘‘ تو اسے جہنم کی طرف کھینچا جائے گا، وہ پکارے گا:’’اے پروردگار عَزَّوَجَلَّ !مجھے اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرما دے۔‘‘ تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ارشاد فرمائے گا: ’’اسے واپس لے آؤ۔‘‘اسے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں کھڑا کیاجائے گا۔ پھر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس سے  اپنی ان نعمتوں کے بارے میں دریافت فرمائے گا جو اسے بیچ سمندر میں بلند پہاڑ پر عطا کی گئی تھیں ۔تووہ عرض کرے گا :اے میرے پروردگار عَزَّوَجَلَّ ! یہ سب کچھ کرنے والا تُو ہے ۔‘‘ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ارشاد فرمائے گا:’’یہ سب میری رحمت سے ہی تو ہے اور میں اپنی رحمت سے ہی تجھے جنت میں بھی داخل کرتا ہوں ۔پھر اسے اللہعَزَّوَجَلَّ داخلِ جنّت فرما دے گا۔

      حضرت جبرئیل عَلَـــیْہِ السَّلَام نے عرض کی:’’اےمحمدصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!بے شک تمام اَشیاء اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رحمت سے ہی ہیں۔‘‘ (مستدرک علی الصحیحین،کتاب التوبۃ والانابۃ،ج۵،ص۳۵۵،الحدیث۷۷۱۲)

گناہ گار طلبگارِ عفو و رَحمَت ہے

عذاب  سہنے کا کس میں ہے حوصلہ یارَب

 (وسائل بخشش ،ص۷۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ پانچ سو (500)سال کے طَوِیل عَرصَے تک مُسلسَل عبادت کرنے والے نیک شخص کے ساتھ بھی جب اللہعَزَّ  وَجَلَّ عدل فرمانے پر آیا تو وہ شخص بھی جہنّم کا حقدار قرار پایا اور بالآخر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی رحمت کے صدقے ہی اس کا کام بن پایا، اس واقعے سے  یہ مدنی پُھول   مِلا کہ کوئی شَخص کتنا ہی عابد وزاہد(یعنی عبادت گزار)کیوں نہ  ہو ،اس کو اپنے اعمال پر