Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

دِی جاتی ہے*بعض وہ ہیں، جن میں جہنّم سے آزادی کی خوشخبری سنائی جاتی ہے*بعض وہ کام ہیں، جن کے بارے میں فرمایا جاتا ہے کہ جو بندہ یہ کام کرے گا، وہ پُل صراط سے  سلامتی کے ساتھ گزر جائے گا*کسی کام پر قبر کے عذاب سے چھٹکارے کی بِشارت ہوتی ہے مگر قربان جائیے! اس شخص کی خوش قسمتی پر جس میں یہ 7 اَوْصاف پائے جاتے ہوں، یہ ایسا بلند رُتبہ ہے کہ اسے مالِکِ جنّت، قاسِم نعمت، محبوبِ رَبُّ العزّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنا قابِلِ رشک دوست فرمایا ہے۔

اللہ کا محبوب بنے جو تمھیں چاہے                                             اس کا تو بیاں ہی نہیں کچھ تم جسے چاہو([1])

غِبْطَہ کسے کہتے ہیں؟

عُلَمائے کرام نے اس حدیثِ پاک کی تشریح میں لکھا کہ اپنا کوئی انتہائی عزیز ہو، بندہ اس کی کامیابی کی خواہش رکھتا ہو، پِھر اسے کوئی بہت بڑی کامیابی مِل جائے، (مثلاً ہماری ماں ہم سے بہت پیار کرتی ہے، ہماری کامیابی کے لئے دُعائیں بھی کرتی ہے، پِھر ہمیں کوئی بہت بڑی کامیابی مِل جائے) تو جیسی خوشی اس وقت اس پیار کرنے والے کو ہوتی ہے، اس خوشی کو غِبْطَہ کہتے ہیں۔ ([2])اور پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا ہے: اِنَّ اَغْبَطَ اَوْلِیَائِی اب اس کا مطلب یہ بنے گا کہ ایک ہیں: عام مسلمان۔ وہ بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو بہت عزیز ہیں،پِھر ہیں نیک مسلمان، جو نیکیاں کرتے ہیں، گُنَاہوں سے بچتے ہیں، رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی رِضا والے کام کرتے ہیں، ایسے نیک لوگوں میں وہ بنده جو یہ 7 اَوْصاف اپنا لے، پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس کے بلند اَخْلاق اور


 

 



[1]...ذوقِ نعت، صفحہ:206ملتقطاً۔

[2]...رسائل ابن رجب حنبلی، شرح حدیث ان اغبط اولیائی، جلد:2، صفحہ:742۔