Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

گے: تم کس کی اُمّت میں سے ہو؟ وہ خوش بخت جنتی کہیں گے: ہم امام الانبیا، حضرت محمدِمصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے اُمّتی ہیں۔ فرشتے کہیں گے:ہم تمہیں اللہ پاک کی قسم دیتے ہیں، بتاؤ دنیا میں تمہارے کیا اعمال تھے؟ وہ جواب دیں گے: ہماری2عادتیں تھیں، جن کی وجہ سے ہم اللہ پاک کے فضل و کرم سے اس مرتبے کو پہنچے؛ (1): ہم تنہائی میں بھی اللہ پاک کی نافرمانی سے حیا کرتے تھے اور (2):ہم اللہ پاک کے عطا کردہ تھوڑے رِزْق پر راضی رہتے تھے۔([1])

اے عاشقانِ رسول! جو اللہ پاک کے دئیے ہوئے تھوڑے رزق پر راضی ہو گا، اللہ پاک اس کے تھوڑے عمل پر راضی ہو گا،جو ربّ کے تھوڑے رزق پر راضی رہیں گے وہ اپنی قبروں سے اُڑ کر جنت میں چلے جائیں گے، نہ وہ میدانِ محشر کا رُخ کریں گے، نہ نامۂ اعمال ان کے ہاتھ میں دئیے جائیں گے،نہ حساب کتاب کا معاملہ ہو گا، نہ پُل صراط سے گزرنا پڑے گا جو بال سے زیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے۔اندازہ کیجئے! وہ کیسے خوش نصیب ہوں گے، جو ان مراحل سے بچتے ہوئے اپنی قبروں سے اُڑ کر سیدھے جنت میں چلے جائیں گے۔ کاش! ہم بھی اللہ پاک کے دئیے گئے تھوڑے رزق پر راضی ہو جائیں۔

تاج وتخت وحکومت مت دے                                                    کثرتِ مال و دولت مت دے

اپنی رِضا کا دیدے مُژدہ                                                                                                    یااللہ! مِری جھولی بھر دے([2])

 بیان کا خُلاصہ

پیارے اسلامی بھائیو! خُلاصہ یہ ہے کہ جس بندے میں 7 اَوْصاف ہوں، ہمارے


 

 



[1]...قوت القلوب، شرح مقام التوکل ووصف احوال المتوکلین، جلد:2، صفحہ:65۔

[2]...وسائل بخشش، صفحہ:123۔