Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں: اگر تم معمولی روزی پا کر بہت شکر کرو تو اللہ پاک تمہارے معمولی اعمال کی بہت قدر فرمائے گا۔([1])

تاج وتخت وحکومت مت دے                                                    کثرتِ مال و دولت مت دے

اپنی رِضا کا دیدے مُژدہ                                                                                                    یااللہ! مِری جھولی بھر دے([2])

راضی بہ رِضا رہنے والوں کے لئے خوشخبری

اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: طُوۡبٰی لِمَنۡ ھُدِیَ لِلۡاِسۡلَامِ وَكَانَ عَيْشُهُ كَفَافًا، وَقَنَعَ یعنی خوشخبری ہے اس کے لئے جس کو اسلام کی ہدایت دی گئی اور اس کی آمدنی بقدرِ گزر بسر ہو اور وہ اس پر قناعت کرے ۔([3])

تھوڑے رِزْق پر راضی رہنے والوں کا مقام

ایک حدیثِ پاک میں ہے:جب قیامت کا دن ہو گا تو اللہ پاک میری اُمّت کے ایک گروہ کو پَر عطا فرمائے گا، جن کے ذریعے وہ اپنی قبروں سے اُڑ کر جنّت میں چلے جائیں گے اور وہاں جیسے چاہیں گے لطف اندوز ہوں گے۔ فرشتے ان سے پوچھیں گے: کیا تم حساب دےچکے ہو؟وہ کہیں گے: ہم نے حساب نہیں دیا۔فرشتے پھر پوچھیں گے: کیا تم پُل صراط سے گزر چکے؟وہ جواب دیں گے: ہم نے پُل صراط نہیں دیکھا۔پھر فرشتے پوچھیں گے: کیا تم نے جہنم کو دیکھا؟وہ کہیں گے: ہم نے کسی چیز کو نہیں دیکھا۔تب فرشتے ان سے کہیں


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح، جلد:7، صفحہ:84۔

[2]...وسائل بخشش، صفحہ:123۔

[3]... ترمذی، کتاب الزہد، باب ماجاء فی الکفاف و الصبر علیہ، صفحہ:561، حدیث:2349مفہوماً۔