Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

عبدالعزیز بن روَّاد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ رات کو سونے کے لئے اپنے بستر پر آتے اوراس پر ہاتھ پھیر کر کہتے : تُو بہت نرم اورعمدہ ہے مگر اللہ پاک کی قسم! جنت کا بستر تجھ سے زیادہ نرم ہوگا پھر ساری رات نماز پڑھتے رہتے۔([1])*حضرت عَمْر وْبن عُتبہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ روزانہ رات کو اپنے گھر سے نکل کر قبرستان آتے اورکہتے: اے قبر والو! اعمال نامے لپیٹ دیئے گئے اور اعمال اٹھا لئے گئے۔پھر قدم ساری رات نماز پڑھتے رہتے پھر واپس آکر نماز فجر میں حاضر ہوجاتے۔([2])

اللہ پاک ہمیں بھی شوقِ نماز نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

میں ساتھ جماعت کے پڑھوں ساری نَمازیں               اللہ! عبادت میں مِرے دل کو لگا دے([3])

(4): اچھے طریقے سے عبادت کرنے والا ہو

اے عاشقانِ رسول! پیارے آقا کے پیارے دوست کے 7 اوصاف میں سے چوتھا وَصْف ہے: اَحْسَنَ عِبَادَةَ رَبِّهِ یعنی اپنے رَبّ کی اچھے طریقے سے عبادت کرنے والا ہو۔ یعنی بندہ جب عِبَادت کرے تو *فرائِض*واجبات*سُنّتوں*مُستَحَبات وغیرہ کا لحاظ رکھ کر *خوب اچھے انداز میں*خُشُوع و خُضُوع کے ساتھ*اِخْلاص کے ساتھ *صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا کی نیت سے عِبَادت کرے۔ جو ایسا کرے، وہ خوش نصیب پیارے آقا کا پیارا دوست ہے۔

عِبَادت کے چند حقوق

یہ بھی بہت پیارا وَصْف ہے۔ آج کل اس تَعَلُّق سے بھی حالات بس ایسے ہی ہیں۔


 

 



[1]... المتجر الرابح فی ثواب العمل الصالح، صفحہ:185۔

[2]... المتجر الرابح فی ثواب العمل الصالح، صفحہ:186۔

[3]...وسائلِ بخشش، صفحہ:114۔