Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

جاگ کے برابر ہوں۔ ([1])*ابن ماجہ کی حدیثِ مبارکہ میں ہے:جو مغرب کے بعد 6 رکعتیں اس طرح ادا کرے کہ ان کے درمیان کوئی بُری بات نہ کہے تو یہ 6 رکعتیں اس کیلئے 12 سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔ ([2])*مسلم شریف کی حدیثِ مبارکہ میں ہے:جو شخص وُضو کرے اور اچھا وُضو کرے اور ظاہر وباطن کے ساتھ متوجہ ہو کر 2 رکعتیں پڑھے اس کیلئے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔ ([3])

ہر عبادت سے بَرتَر عبادت نَماز                                                 ساری دولت سے بڑھ کر ہے دولت نَماز

پیارے آقا کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے یہ                                 قلبِ شاہِ مدینہ کی راحت نَماز

بھائیو! گر خُدا کی رِضا چاہئے                                                                              آپ پڑھتے رہیں باجماعت نَماز([4])

کثرت سے نماز پڑھنے والوں کے واقعات

*حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہما ساری رات نماز یں پڑھتے رہتے، یہاں تک کہ آپ کو سحری کے وقت کا بھی علم نہ ہوتا، اپنے غلام سے پوچھتے : کیا سحری کا وقت ہو گیا؟وہ عرض کرتا: نہیں، تَو آپ رَضِیَ اللہُ عنہ پھر نماز میں مشغول ہو جاتے۔ ([5]) *مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ عنہ مسلسل روزے رکھا کرتے اور رات کے ابتدائی حصے میں کچھ دیر آرام کرتے پھر ساری رات عبادت میں گزار دیتے تھے۔([6]) *حضرت


 

 



[1]...ابن ماجہ، کتاب اقامۃ الصلاۃ والسنۃ فیہا، باب ما جاء فی صلاۃ الضحی، صفحہ:223، حدیث:1382۔

[2]...ابن ماجہ، کتاب اقامۃ الصلاۃ، باب ما جاء فی الست رکعات بعد المغرب، صفحہ:189، حدیث:1167۔

[3]...مسلم، کتاب الطہارۃ، باب الذکرالمستحب عقب الوضوء، صفحہ:109، حدیث:234۔

[4]...وسائل فردوس، صفحہ:22ملتقطاً۔

[5]... معجم کبیر، جلد:6، صفحہ:158، حدیث:12867۔

[6]... مصنف ابن ابی شیبہ، کتاب صلاۃ التطوع، من کان یامر بقیام اللیل، جلد:2، صفحہ:173، حدیث:6۔