Book Name:Ala Hazrat Ka Shoq e Ilm e Deen

نے موتیے کی بیماری والے ایک شخص کو دیکھ کر یہ دُعا پڑھ لی اور دِل سے مطمئن ہو گئے۔

اس واقعہ کو 16 سال گزر گئے، 16 سال بعد ایک ماہِر ڈاکٹر کے سامنے اس بات کا ذِکْر ہوا، اس نے بھی آنکھ کا مُعَائنہ کیا اور پُورے اعتماد کے ساتھ کہا: 4 سال بعد واقعی آنکھ میں پانی اُتر آئے گا۔مگر قربان جائیے! اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: مجھے میرے محبوب آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ارشاد پر اتنا کچا اعتماد نہیں کہ طبیبوں (ڈاکٹروں) کے کہنے سے مَعَاذَ اللہ! میرا یقین ڈگمگا جائے۔الحمد للہ! 20 سال تو کیا  اب 30 سال سے بھی زیادہ عرصہ گزر چُکا، نہ میں نے کتاب پڑھنے میں کبھی کمی کی،نہ آنکھ میں کوئی تکلیف ہوئی۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

فرمانِ مصطفےٰ پر کامِل یقین

پیارے اسلامی بھائیو!اس واقعہ میں ہمارے لئے سیکھنے کی بہت باتیں ہیں؛سب سے پہلے تو یہ دیکھئے! اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت  رَحمۃُ اللہِ علیہ کا فرمانِ مصطفےٰ پر ایمان کیسا پختہ تھا، ایک طرف حدیثِ پاک ہے،دوسری طرف ڈاکٹر کی بات ہے مگر اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہ کیا فرما رہے ہیں: میرا فرمانِ مصطفےٰ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر ایسا کچا ایمان نہیں کہ ڈاکٹر کے کہنے سے ڈگمگا جائے۔

سیرتِ رضا کا ایک راز

یہ سیرتِ اعلیٰ حضرت کا ایک راز ہے۔ویسے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ علیہ ہمہ جہت


 

 



[1]...ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،صفحہ:70 -71 خلاصۃً۔