Book Name:Ala Hazrat Ka Shoq e Ilm e Deen

مُسْتَقْبِل کے مِعماروں کی دینی و اَخلاقی تربیّت کی ہر ممکن کوش کرتا ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اب تک بے شُمار بے عمل طَلَبہ، گناہوں سے تائب ہوکر نمازی اور سنّتوں کے عادی بن چکے ہیں۔

 مطالعہ کرنے کے مدنی پھول

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کا اختتام کی طرف لاتے ہوئے آئیے!مطالعہ کرنے کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:(1)فرمایا:بے شک علم سیکھنے سے آتاہے۔(کنز العمال،۱۰/۱۰۴،حدیث:۲۹۲۵۲)۔(2)فرمایا:دنیا ملعون ہے اور اللہ پاک کے ذکر، اس کے ولی یعنی دوست اور دینی علم پڑھنے اور پڑھانے والے کے سوااس کی ہرچیزبھی ملعون ہے۔ (تِرمِذی، کتاب الزہد،۴/۱۴۴،حدیث:۲۳۲۹) *مطالعہ ایمان کی مظبوطی و پختگی کا باعث ہے۔ (مطالعہ کیا،کیوں اور کیسے؟ ص۱۶) *مطالعہ سے علم بڑھتا ہے۔ (ایضاً ص۱۷)* مطالعہ حصولِ معرفت کا ذریعہ ہے۔ (ایضاً، ص۱۸) * مطالعہ سے کائنات میں غور و فکر کرنے کا ذہن بنتا ہے۔(ایضاً،ص۱۸) *مطالعہ سے عقل و شعور میں اضافہ ہوتا ہے۔(ایضاً، ص۱۹)*مطالعہ انسان کی دینی و دنیاوی دونوں ترقیوں کا سبب بنتا ہے۔ (ایضاً، ص۱۹) *مطالعہ طبیعت میں نشاط،نگاہوںمیں تیزی اور ذہن و دماغ کو تازگی عطا کرتا ہے۔ (ایضاً، ص۱۹ملخصاً) *ایسی کتب ،رسائل اور اخبارات سے ہمیشہ دور رہے جو ایمان کے لئے زہر قاتل،حیاءسوزاور اخلاق باختہ ہوں۔ (ایضاً،ص۲۹) *اپنے اکابر کے حالات جاننے اور ان کے افعالِ حسنہ کو اپنانے کے لئے ان کے احوال و کوائف پر مشتمل کتب کا مطالعہ بھی ضروری ہے۔