Book Name:Ala Hazrat Ka Shoq e Ilm e Deen

آخری 10 سالوں کی چند علمی خدمات

سیدی اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہ کے آخری 10 سال جن میں عموماً جسمانی امراض کا سامنا رہا، ان سالوں میں اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہ نے بہت ساری کتابیں لکھیں مثلاً انہیں سالوں میں *قرآنِ کریم کا اردو ترجمہ کنز الایمان تحریر فرمایا  *سُورۂ مُمْتَحِنَه کی چند آیات کی تفسیر و وَضاحت پر مشتمل 126 صفحات کا نہایت علمی و تحقیقی رسالہ اَلْمُحَجَّةُ الْمُؤْتَمِنَه انہیں سالوں کی تحریر ہے *ایک سائنس دان کے رَد میں لکھا گیا 140 صفحات کا خالِص سائنسی رسالہ فوزِ مُبین *سجدۂ تعظیمی کی حُرْمت سے متعلق 113 صفحات کا رسالہ الزُبْدَةُ الزَّکِیَّه اور اس کے عِلاوہ بہت سارے رسائل و فتاویٰ جات انہی آخری سالوں کی تحریرات ہیں۔

ایک ہی وقت میں 4 اَفْراد کو لکھواتے

مولانا حسین صاحِب میرٹھی کے بیان کا خُلاصہ ہے: ایک مرتبہ سیدی اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہ کی طبیعت مبارک ناساز تھی، ڈاکٹروں نے لوگوں سے ملنے،باتیں کرنے اور تحریری کام کرنے سے منع کر دیا۔  

ڈاکٹروں کی اس درخواست پر عَمَل کا یہ طریقہ رکھا گیا کہ ان دِنوں اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہ کے لئے شہر سے باہَر ایک گھر میں رہائش کا انتظام کر دیا گیا۔ وہاں عام لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں تھی، مولانا حُسَیْن میرٹھی صاحِب فرماتے ہیں: میں وہاں حاضِر ہوا؛ اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہ نے مغرِب کی نَماز ادا کی ، پھر اپنے پلنگ پر تشریف فرما ہو گئے، قریب