Book Name:Shukar Ke Ayyam

وضاحت:   فجر کی نماز پڑھتے ہوئے اگر سورج طلوع ہو جائے، تو نماز باطل ہو جائے گی اور اس کی قضا کرنا لازم ہوگا، کیونکہ فجر کی نماز کےلیے ضروری ہے کہ وقت میں ہی سلام پھر جائے۔([1]) جیسا کہ فتاوی تاتار خانیہ میں ہے:  یعنی اگر  فجر کی نماز ادا کرتے ہوئے سورج نکل آئے،تو فجر کی  نماز فاسد ہو جاتی ہے۔([2]) بہار شریعت میں ہے: (نمازِ فجر، جمعہ اور عیدین کی نمازوں کے علاوہ دوسری نمازوں کے وقت ختم ہونےسے پہلے اس نماز کے) وقت میں اگر تحریمہ باندھ لیا،  تو نماز قضا نہ ہوئی، بلکہ ادا ہے، مگر نماز فجر، جمعہ اور عیدین کی نمازوں میں سلام سے پہلے نماز کا وقت ختم ہو گی  تو نماز ٹوٹ گئی۔([3])  اللہ  پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔

 آمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات (وظیفہ)

یَا آخِرُ

جو کسی جگہ جائے اور یَاآخِرُ  پڑھ لے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!  وہاں عزت و توقیر پائے گا۔ ([4])اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔



[1]...دارالافتاء اہل سنت، ریفرنس نمبر:Gul 2346۔

[2]... فتاوی تاتار خانیہ، جلد2، صفحہ19 ۔

[3]... بہارِ شریعت، جلد:1، حصہ:4، صفحہ:701۔

[4]...مدنی پنج سورہ، صفحہ:256۔