Book Name:Shukar Ke Ayyam

  تَر رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

ذکرو درود ہرگھڑی وردِ زباں رہے         میری فضول گوئی کی عادت نکال دو

شُکر کسے کہتے ہیں؟

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے شکر گزار بندہ بننا ہے، اس کے لئے شکر کی ایک وضاحت بھی سُن لیجئے! امامُ الطَّائِفہ (یعنی اولیا کے امام) حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی عمر مبارک 7 سال تھی، آپ حضرت سری سقطی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خِدْمت میں رہا کرتے تھے، ایک روز حضرت سری سقطی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ تشریف فرما تھے، دیگر لوگ بھی حاضِر تھے، شُکر کے مُتعلِّق  بات چل رہی تھی، حضرت سری سقطی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سے فرمایا: بیٹا! تم بتاؤ! شُکر کیا ہے؟حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے عرض کیا: اَنْ لَّا تَعْصِیَ اللہ بِنِعْمَۃٍ یعنی نعمت کے بدلے میں اللہ پاک کی نافرمانی نہ کرنا، یہ شُکر ہے۔  ([1])

معلوم ہوا اَصْل شُکر تو یہی ہے کہ آدمی کو نعمت ملے تو گُنَاہوں میں مَصْرُوف ہونے کے بجائے، اللہ پاک کا فرمانبردار بنے۔ اللہ پاک ہمیں ماہِ رمضان کی نعمتوں پر خوب خوب شُکر ادا کرنے، رمضان کے بعد بھی ذوقِ رمضان برقرار رکھنے اور نیکیوں بھری زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

ماہِ رمضاں کا غم عطا فرما                 یاخُدا! چشمِ نَم عطا فرما

ماہِ رمضاں کے عشق میں رونا            دو    جہاں     کے    لئے     سعادت     ہے([2])


 

 



[1]...رسالہ قشيریہ ،کتاب الشکر ، صفحہ:212۔

[2]...وسائل فردوس، صفحہ:30۔