Book Name:Mehman Nawazi Ke Adaab

عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ایک دوسرے سے ملتے تو مبارک بادی پیش فرماتے اور تَقَبَّلَ اللَّهُ مِنَّا وَمِنْكَ کہا کرتے تھے۔([1])  

عید کا دِن ہے گلے آج تو مِل لو یارَو!

رَسْمِ دُنیا بھی ہے، موقع بھی ہے، دستور بھی ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

ایک ولی کی عید

حضرت شیخ نَجِیْبُ الدِّین  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  بابافرید  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے بھائی بھی ہیں اور خلیفہ بھی ہیں۔ آپ کا لقب مُتَوَکِّل تھا؛ یعنی اللہ پاک پر بھروسہ رکھنے، تَوَکُّل کرنے والے۔  آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   اللہ پاک کی یاد میں اتنے غرق رہتے تھے کہ  (بعض دفعہ) یہ بھی نہ جان پاتے کہ آج کونسا دِن ہے؟ مہینہ کونسا چل رہا ہے؟ سِکَّہ کتنی مالیت کا ہے؟

ایک مرتبہ عید کا دِن تھا، شیخ نجیبُ الدِّین  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے گھر بہت سارے مہمان جمع ہو گئے۔ اتّفاق سے اس دِن آپ کے گھر کھانے پینے کا کوئی سامان موجود نہیں تھا۔ (بظاہِر یہ ایک پریشانی کی صُورت تھی، ظاہِر ہے عید کا دِن ہو، خوشیوں کا موقع ہو، گھر پر مہمان آجائیں اور آدمی کے پاس کچھ بھی نہ ہو... پریشانی تو ہوتی ہے، آدمی کا دِل تو دُکھتا ہےمگر یہ اللہ پاک کے نیک بندے تھے، تَوَکُّل کرنے والے تھے، اللہ پاک پر پُورا بھروسہ رکھتے تھے، آپ نے نہ کوئی شکوہ کیا، نہ شکایت، نہ زبان پر کوئی غلط حرف لائے، نہ دِل میلا کیا، پِھر آپ نے کیا کِیَا؟) بالاخانے (یعنی گھر کی اُوپَر والی منزل) پر تشریف لے گئے اور  تنہائی میں بیٹھ کر اللہ پاک کو یاد کرنے میں مصروف ہو گئے۔ اب ایک طرف تو اللہ پاک کی یاد جاری تھی، ساتھ ہی دِل ہی دِل میں عرض گزاری کر رہے تھے: یااللہ پاک! آج عِید کا دِن ہے اور میرے گھر مہمان آئے ہوئے ہیں۔

ایک بندۂ حق، وَلِیِّ کامِل کی دِل سے پیش کی گئی عرضی فورًا قبول ہوئی، اچانک چھت پر ایک شخص ظاہِر ہوا،اس کے ہاتھ میں کھانوں سے بھرا ہوا  دسترخوان تھا، اس غیبی شخص نے وہ دسترخوان حضرت نجیبُ الدِّین  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت میں پیش کیا اور واپس چلا گیا۔([2])  

کیونکر نہ میرے کام بنیں غیب سے حسن

بندہ    بھی    ہوں    تو    کیسے    بڑے    کارساز    کا([3])

 پیارے اسلامی بھائیو! یقیناً جو اللہ پاک پر بھروسہ رکھتے ہیں، رَبِّ کریم اُن پر بہت کرم فرماتا ہے۔ اللہ پاک ہمیں



[1]...فتح الباری، کتاب العیدین، باب سنۃ العیدین لاہل الاسلام، جلد:2، صفحہ:575۔

[2]...فیضانِ رمضان، صفحہ:309۔

[3]...ذوقِ نعت، صفحہ:18۔