Book Name:Mehman Nawazi Ke Adaab

ہوئے اسی مناسبت سے آپ کا مختصر  ذکرِ خیر سنتے ہیں : آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ     بہت بڑے وَلِیُ اللہ، بہت بڑے عالِم دِین اور بطورِ خاص عِلْمِ حدیث کے بہت بڑے امام ہیں۔ آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  13 شَوَّالُ الْمُکَرَّم  194 ہجری کو بُخارا میں پیدا ہوئے([1])اور 62 سال کی عمر گزار کر یکم شَوَّالُ الْمُکَرَّم 256 ہجری کو دُنیائے فانِی سے رخصت ہوئے۔ ([2])آپ کا مزار پُرانوار سمرقند کے قریب خَرْتَنْک نامی بستی میں ہے۔([3])

امام بخاری  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے ساری زِندگی عِلْمِ حدیث کی خوب خدمت کی، آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  بڑے عبادت گزار، زَاہِد اور متقی تھے، آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی وفات کے بعد کافِی عرصے تک آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی قبر شریف سے مشک سے بھی زیادہ اچھی خوشبو آتی رہی،  لوگ بطور تَبَرُّک (یعنی برکت حاصِل کرنے کے لئے) آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے مزار مبارک کی مٹی لے جایا کرتے تھے۔([4])  آج کا دِن امام بخاری  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے لئے ایصالِ ثواب بھی کیجئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الکریم! برکتیں نصیب ہوں گی۔

صدقۂ فطر کی ایک فضیلت

اللہ پاک  پارہ: 30 سُوْرَۂ اَعْلٰی کی آیت نمبر 14تا15 میں ارشاد فرماتا ہے :

قَدْ اَفْلَحَ مَنۡ تَزَکّٰی ﴿ۙ۱۴ وَ ذَکَرَ اسْمَ رَبِّہٖ فَصَلّٰی ﴿ؕ۱۵        (پارہ:30 ،سورۂ اعلیٰ:14 -15)                                          ترجمہ ٔکنزُالعِرفان : بیشک جس نے خود کو پاک کرلیا وہ کامیاب ہوگا۔اور اس نے اپنے رب کا نام لے کر نماز پڑھی۔

تفسیر خزائنُ العرفان میں ہے:اس آیت میں تَزَکّٰی سے  مراد صدقۂ فطر دینا ہے۔([5]) یعنی جو بندہ عِیْدُ الفطر کے موقع پر صدقۂ فطر دے کر غریبوں کو عِیْد کی خوشیاں منانے کا موقع فراہَم کرتا ہے، اس کا دِل ستھرا ہو جاتا ہے اور وہ فلاح و کامیابی تک پہنچ جاتا ہے۔

فطرے کی ادائیگی کے  4طریقے

خیال رہے! صدقۂ فِطْر کی مقدار کے 4 اعتبار ہیں:(1):کِشمِش(2):کھجور(3):جَو شریف یا اس کا آٹا(4):گندم یا اس کا آٹا۔ * کِشْمِشْ کے اعتبار سے صدقۂ فِطْر ادا کرنا ہو تو اس کی اس سال (2024ء میں)پاکستان میں مقدار5600 روپے فی کَس ہے * کھجور کے اعتبار سے:2400 روپے * عجوہ کھجور کے اعتبار سے:14400روپے * جَو شریف کے اعتبارسے:800 روپے  



[1]...ہدایۃُ السَّارِی، صفحہ:49۔

[2]...ہدایۃُ السَّارِی، صفحہ:179۔

[3]...ہدایۃُ السَّارِی، صفحہ:177۔

[4]...ہدایۃُ السَّارِی، صفحہ:178۔

[5]...تفسیر خزائن العرفان ،پارہ:30 ،سورۂ اعلیٰ ،زیرِآیت:14،صفحہ:1099۔